37

عوامی تحریک کا تعلیمی علمی کنونشن 3 دن پلیجو ہاوس میں منعقد ہوکر اختتام پذیر

عوامی تحریک کا تعلیمی علمی کنونشن 3 دن پلیجو ہاوس میں منعقد ہوکر اختتام پذیر

ٹھٹھہ نمائندہ
عوامی تحریک کا تعلیمی علمی کنونشن 3 دن پلیجو ہاوس میں منعقد ہوکر اختتام پذیر ہوا جسمیں سندھیانی تحریک ، عوامی تحریک کے اراکین سمیت علمی ادبی شخصیات و زیلی تنظیموں نے شرکت کی تین روزہ علمی کنونشن سے ایڈوکیٹ اسماعیل خاصخیلی , نظیر لغاری ، میر حسن آریسر ، ڈاکٹر ایاز سموں ، ڈاکٹر پارس نواز گھانگھرو , عبدالقادر رانٹو ، ساجدہ پرہیاڑ ، کائنات ڈاہری ، ڈاکٹر قاسم کمال چاچڑ ، ادریس لغاری ، نوید سندیلی , سندھو ملاح ، ایڈوکیٹ غفار ملک ، غلام علی زئور , ماریہ منصور میمن ،

راشد داوٴد پوٹو ، نے دنیا کے مختلف موضوعات پر لیکچرز دئے جبکہ قومی فنکاروں سندھو ملاح ، راجہ الطاف ، سرمد راجپر ، اور حمید خشک نے مختلف وقتوں میں قومی گیت گائے 3 روزہ علمی ادبی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد تعلیمی نظام اور نصاب تبدیل کیا گیا. اقتدار کی خاطر وڈیرے, سردار خان اور چودھری  تمام غیر اخلاقی عوامل کرتے ہیں. . ملک کے حکمران طبقے  پاکستان میں شامل مظلوم قوموں کے وسائل,  دریا اور شہر بیچ کر پھر محب وطن بن کر عوام پر نازل ہوتے ہیں. ’’

سندہی عوام کی سماجی نفسیات کا تاریخی پس منظر اور پیش منظر‘‘ کے موضوع پر عوامی تحریک کے رہنما اور نامور مصنف میر حسن آریسر نے، ڈاکٹر ایاز سموں نے “پاکستان کی عدالتی تاریخ” کے موضوع پر،  عوامی تحریک کے سینئر نائب صدر عبدالقادر رانٹو نے “عوام میں کام کرنے کے لیے انقلابی سیاسی کارکن کی مہارت”

پر، سندہی گرلز اسٹوڈنٹ تحریک کی مرکزی صدر ساجدہ پرہیاڑ نے “فرانسیسی انقلاب” کے موضوع پر، ماہر نفسیات ڈاکٹر قاسم جمال چاچڑ نے سندہی سماج میں نفسیاتی مسائل اور ان کے ممکنہ حل”  اور ڈاکٹر پارس نواز گہانگہرو نے “روسی انقلابی تاریخ” کے عنوان پر لیکچر دیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں