46

مہمند، : ایم این اے ساجد خان مہمند کے فنڈ سے تحصیل پنڈیالئی کے مختلف جامع مساجدکے لئے سولرسسٹم کی فراہمی

مہمند، : ایم این اے ساجد خان مہمند کے فنڈ سے تحصیل پنڈیالئی کے مختلف جامع مساجدکے لئے سولرسسٹم کی فراہمی

ضلع مہمند،
ایم این اے ساجد خان مہمند کے فنڈ سے تحصیل پنڈیالئی کے مختلف جامع مساجدکے لئے سولرسسٹم کی فراہمی۔مساجد میں روشنی، پنکھے چلانے، گرمی میں ٹھنڈا اور سردی میں گرم پانی میسر ہوگا۔ مساجد اور مدرسے ہمارے مقدس عبادتی مراکز اور علماء کرام سمیت زیر تعلیم بچے ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔ ضلع مہمند میں بڑے بڑے مساجد کی سولرائزیشن مکمل ہوچکی۔ اب سلسلہ گاؤں کی مساجد تک پھیلا رہے ہیں۔ ساجد خان مہمند
تفصیلات کے مطابق قبائیلی ضلع مہمند سے تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ساجد خان مہمند اور سابق امیدوار صوبائی اسمبلی و رہنماء پی ٹی آئی سجادمہمند کے فنڈز سے قبائیلی ضلع مہمند میں جامع مساجد کی سولرائزیشن کاسلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز ایم این اے ساجد خان مہمند کے فنڈسے لوئر مہمند تحصیل پنڈیالئی جامع مسجد ناصاپئی کلے، جامع مسجد محمد شاہ ٹبر، جامع مسجد احمدی کور،

دانشکول اور شہید دامان کے مساجد کے لئے سولرائزیشن سامان پہنچا دیا گیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی تحصیل ناظم اعلیٰ لوئر مہمندملک نوید احمدمہمند، ڈپٹی جنرل سیکریٹری رحیم شاہ مہمند، صدر لوئر سب دویژن علی مان شاہ اورسپیکر تحصیل کونسل ڈاکٹر مجید اللہ، جنرل کونسلر عیسیٰ خیل وی سی 1 شاہ سعود اور دیگر پی ٹی آئی کارکنان موجود تھے۔علاقے کے لوگوں نے سخت گرمی اور سخت سردی میں نمازیوں اور آئمہ کرام سمیت ناظرہ قرآن کے طالب علم بچوں کی مشکلات ختم کرنے پرمسرت کا اظہار کرتے ہوئے

پی ٹی آئی ایم این اے ساجد خان مہمندکا شکریہ ادا کیا۔اس حوالے سے ایم این اے ساجد خان مہمند نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ضلع مہمند کے تمام بڑے جامع مساجد کی سولرائزیشن مکمل ہوچکی ہے۔ اب تحصیل سطح کے مساجد کا مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔ تحریک انصاف ریاست مدینہ کے تصور کے عین مطابق دینی مراکز، علماء کرام اور دینی طالب علم کو قدر و احترام کی نذر سے دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا

کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی کمی کے پیش نظر مساجد کو شمسی توانائی فراہم کرنا اولین مسئلہ تھا جو ہر دور حکومت میں نظرانداز کردیا گیاتھا۔ اب مساجد میں روشنی، لاؤڈ سپیکر، پنکھوں کی بجلی دن رات میسر ہوگی۔ اور سولرائزڈ مساجد میں سردی میں گرم اور گرمی ٹھنڈا پانی ملے گا۔ جو عبادت گاہوں کی اہم ضرورت اور ان کے تقدس کا خیال رکھنے کا تقاضا بھی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں