طالبان نے انسانی حقوق کمیشن سمیت دیگر اہم محکمے تحلیل کردیے
طالبان نے انسانی حقوق کمیشن سمیت دیگر اہم محکمے تحلیل کردیے
افغانستان میں انسانی حقوق کمیشن سمیت 5 محکمے غیر ضروری قرار دے کر تحلیل کردیے گئے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق افغان حکام نے انسانی حقوق کمیشن سمیت 5 محکمے تحلیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے خبرایجنسی سے گفتگو میں کہا ہے کہ تحلیل شدہ محکمے غیر ضروری تھے، اس لیے تحلیل کردیےگئے۔قومی بجٹ صرف فعال اور نتیجہ خیز محکموں کے لیے ہے البتہ تحلیل شدہ محکموں کو ضرورت پڑنے پر مستقبل میں دوبارہ فعال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کو رواں مالی سال 50 کروڑ ڈالرز سے زائد کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔
ہفتے کے روز گزشتہ سال اگست میں طالبان کے جنگ زدہ ملک پر قبضہ کرنے کے بعد پہلے سالانہ قومی بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان کے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے کہا کہ حکومت نے 231.4 ارب افغانی(افغانستان کی کرنسی) اخراجات اور 186.7 ارب افغانی کی ملکی آمدنی کی پیش گوئی کی۔