تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہارون آباد جنجال پورہ بن گیا
ہارون آباد (خرم شہزاد ملک سے) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہارون آباد جنجال پورہ بن چکا ہے ہسپتال میں پینے کا پانی نایاب ہوگیا ہے مریض اور لواحقین خوار ہو کر رہ گئے ہیں عوام و الناس پانی کی بوند بوند کو ترس کر رہ گئے تفصیلات کے مطابق ٹی ایچ کیو ہسپتال میں کسی بھی جگہ ٹھنڈے پانی کا کوئی مناسب انتظام نہ ہے جس کی وجہ سے عوام و الناس کو شدید پریشانی لاحق ہے ہسپتال میں آئے ہوئے
مریضوں اور ان کے لواحقین نے سٹی پریس کلب (رجسٹرڈ) ہارون آباد اور ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان تحصیل ہارون آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دور دراز سے ہسپتال میں اپنے مریضوں کے علاج معالجے کی غرض سے مجبوری کی خاطر آتے ہیں ٹی ایچ کیو ہسپتال میں ادوایات نایاب ہو کر رہ گئی ہیں یہاں پر ڈاکٹر حضرات 10 بجے سے پہلے اپنی ڈیوٹی پر تشریف لانا اپنی توہین سمجھتے ہیں
تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا یہ ڈاکٹر حضرات کسی بھی صورت میں مریض کو ہسپتال کی ادوایات لکھ کر نہیں دیتے بلکہ باہر میڈیکل سٹور کی مہنگی دوائیاں لکھ کر دیتے ہیں یہاں تک کہ فارمیسی پر موجود سٹاف کہتا ہے کہ ہمارے پاس بچوں اور بڑوں کے لئے بخار اور کھانسی کے لئے شربت اور دیگر ادوایات میسر نہ ہیں آپ باہر میڈیکل سٹور سے ادوایات خرید کریں ڈاکٹرز حضرات نے ہسپتال میں موجود سٹاف عملہ کی بجائے سینٹری بوائز کو اپنے گیٹ کے باہر تعینات کر رکھا ہے جو پرچی کاٹ کر مریض کو اندر آنے دیتے ہیں
یہ نرسز ڈیوٹی کے دوران بھی اپنے موبائل فونز میں کھوئی رہتی ہیں ہسپتال عملہ انتہائی بدتمیز اور بددماغ ہے کہ ہر بندہ بشر کا پرائیویٹ کلینکس کی طرف رحجان بڑھتا جا رہا ہے موجودہ وقت میں اب سخت گرمی کا عالم ہے ہر بندہ بشر ٹھنڈے پانی کی طلب کرتا ہے ٹی ایچ کیو ہسپتال میں کسی بھی جگہ ٹھنڈے پانی کا کوئی مناسب انتظام نہ کیا گیا ہے ہم اپنے اور اپنے مریضوں کے لئے پانی کی بوتل خرید کر استعمال کر رہے ہیں
ہسپتال انتظامیہ کو ذرا سا بھی خیال نہ ہے کہ اتنی سخت گرمی کے موسم میں ٹھنڈے پانی کا انتظام کریں ہم نے متعدد بار ہسپتال عملہ اور ہسپتال انتظامیہ کو اس بارے میں آگاہی دی ہے مگر ان کے کان پر جوں تک نہ رینگی ہے جو کہ ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کا مونہہ بولتا ثبوت ہے کوئی پرسان حال نہیں عوام و الناس کا اعلیٰ حکام سے فی الفور نوٹس لینے کا عوامی مطالبہ ہے