42

بھارتی جیل میں قید یاسین ملک کی رہائی کے لیے اسلام گڑھ میں احتجاجی ریلی

بھارتی جیل میں قید یاسین ملک کی رہائی کے لیے اسلام گڑھ میں احتجاجی ریلی

اسلام گڑھ(نامہ نگار) بھارتی جیل میں قید یاسین ملک کی رہائی کے لیے اسلام گڑھ میں احتجاجی ریلی۔ریلی میں چنار پریس کلب، انجمن تاجراں ،کشمیر سائنس کالج اور ہائی اسکول اسلام گڑھ اور سول سوسائٹی نے شرکت کی۔ریلی میں ملک یاسین کو رہا کرو،بھارتی دشت گردی،ریاستی غنڈہ گردی عدالتی ناانصافی کے خلاف فلک شگاف نعرے،

جلوس چنار پریس کلب سے شروع ہوا جس میں ہائی سکول اسلام گڑھ کے اساتذہ و طلباء،کشمیر سائنس کالج کے ایم ڈی،اساتذہ اور طلباء،نورماڈرن سائنس کے پرنسپل و طلباء،انجمن تاجراں اسلام سول سوسائٹی سمیت بوائز ڈگری کالج اسلام گڑھ کے طلباء و عملے نے بھرپور شرکت کی۔ریلی ہریام چوک میں پہنچ کر جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی

۔جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت سے کشمیر سائنس کالج کے طلباء نے کیا۔ریلی سے چودھری امجد حسین،لالہ تصدق علی رفیقی،پروفیسر بلال احمد ڈار، سینئر مدرس چودھری محمد انور،سید تصدق حسین شاہ،سید صابر حسین شاہ،عبدالرزاق نیازی اور راجہ محمد الیاس نے بھی خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض چنار پریس کلب اسلام گڑھ کے جنرل سیکرٹری محمد کاشف اکبر نے سرانجام دئیے

اس موقع پر پروفیسر بلال احمد ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1984کی تاریخ کو دہرایا تو ہر گھر سے یسین ملک نکلے گا۔لالہ تصدق علی نے کہا کہ یسین ملک گزشتہ تین سال سے بھارت کی قید میں اسیری کی زندگی گزار رہے ہیں۔آزادی مانگنا جرم ہے تو یہ جرم ہر محب کشمیری کرنے کے لیے تیار ہے۔چودھری امجد علی نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی قیدیوں سے کبھی انسانیت سوز سلوک نہیں کیا گیا۔یاسین ملک مجرم نہیں کشمیری قوم کے لیڈر ہیں

۔چودھری محمد انور نے پریس کلب سول سوسائٹی پرائیویٹ اداروں اور ہائی اسکول اسلام گڑھ کے جملہ شرکاء کا یاسین ملک سے اظہار یک جہتی کرنے اور ان کے خلاف بھارتی عزائم کے خلاف احتجاجی ریلی میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ نوجوان نسل آزادی کا پیغام ہر گھر میں پہنچائے۔الیاس راجپوت نے کہا

کہ صحافی بھائیوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنے قلم کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی شعور اجاگر کر رہے ہیں۔سید صابر حسین شاہ اور تصدق حسین شاہ نے کہا کہ آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے۔عبدالرزاق نیازی نے کہا کہ میں پاکستان حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ پاکستان میں بھارتی قیدیوں کی

رہائی یاسین ملک کی رہائی سے مشروط کرئے۔کیونکہ یاسین ملک جنگی قیدی نہیں بلکہ سیاسی قیدی ہیں۔آخر میں خلیفہ محمد سلیم نے یاسین ملک کی رہائی اور کشمیر کی آزادی اور شہدائے کشمیر کی دراجات بلندی کے لیے خصوصی دعا کروائی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں