38

ضلع مہمند میں کرکٹ کے فروغ اور کھلاڑیوں کو تمام وسائل کی فراہمی کےلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع

ضلع مہمند میں کرکٹ کے فروغ اور کھلاڑیوں کو تمام وسائل کی فراہمی کےلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع

ضلع مہمند
ضلع مہمند میں کرکٹ کے فروغ اور کھلاڑیوں کو تمام وسائل کی فراہمی کےلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کررہے ہیں۔ مختصر مدت میں انٹرنیشل کھلاڑی پیداکرکے دکھائیں گے۔مہمند کرکٹ کو ایف آر پشاور اور کوہاٹ سے الگ کرنا حالات کا تقاضاہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی آئین کے مطابق اپنا کلب، گرانٹ اور سہولیات دیے جائیں گے تاکہ یہاں پر کھیل کے فروغ کے ساتھ کھلاڑیوں کو مالی فوائد حاصل ہو۔

پرائیوٹ سیکٹر کاکرکٹ کی فروغ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ضلع مہمند سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کامران خان،چیئرمین جمعہ دراز،شکیل خان،عارف اللہ،محمد طیب نے درجنوں ساتھیوں اور کھلاڑیوں سمیت مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ضلع مہمند میں کرکٹ اور کھلاڑیوں کو درپیش مشکلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اور سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مہمند کرکٹ کو ایف آر پشاور اور کوہاٹ کے ساتھ شامل کرکے ہمارے کھلاڑیوں کی حق تلفی کی گئ ہے ۔اور بڑے ٹورنامنٹس میں ہمارے صرف 4 کھلاڑی جبکہ پشاور اور کوہاٹ کے 16 کھلاڑی شامل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2007 میں ہم نے اپنا کلب رجسٹرڈ کیا اور اب تک مہمند میں 26 کلب موجود ہیں لیکن ہمیں نہ تو کسی بڑے ٹورنامنٹ میں شامل کیا جاتا ہے اور نہ ہی ہمیں گرانڈز اور سپورٹس کٹس وغیرہ دیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کا فنڈ مقامی کلب کی مشاورت سے خرچ ہونا چاہئے،انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں کرکٹ کو صنعت کا درجہ حاصل ہے لہذا مہمند میں بھی اس کھیل کے فروغ کیلئے پرائیوٹ سیکٹر میں گراونڈز بنانے اور دوسری سہولیات کی فراہمی کی اجازت دی جائیں۔

تاکہ مقامی کھلاڑیوں کی مالی مدد ہوسکے۔انہوں نےمہمند میں کرکٹ کے فروغ کیلئے اپنا منشور بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد ضلع مہمند میں کرکٹ کے کھیل اور کھلاڑیوں کو فروغ دینا ہے۔اور تحصیل کی سطح پر کلب اور گراونڈ سمیت تمام وسائل کی فراہمی،عالمی معیار کے کھلاڑی تیار کرنا،کلب،اکیڈمی اور پرائیویٹ سیکٹر کو فروغ دینا ہے،انہوں نے مہمند پارلمنٹیرین اور سپورٹس ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا

کہ وہ مہمند کے نوجوانوں کی مستقبل کو بچانے کیلئے اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ دے۔ تاکہ مہمند کھلاڑیوں کے ساتھ کی جانے والی ناانصافی اور محرومیوں کا ازالہ ہوجائے۔ اور ہمارے نوجوان کرکٹ کے ذریعے ملک وقوم کا نام روشن کرسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں