پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے زیر انتظام پری بجٹ میڈیا سیشن منعقد
1جون 2022پناہ، آئی ڈی ایف،این سی آرسی، ڈی اے پی، وفاقی ٹیکس محتسب اور دیگر ماہرین نے بجٹ 2022-23 میں شوگر سویٹینڈ بیوریجز (ایس ایس بی) پرایف ای ڈی بڑھانے کا مطالبہ کیا،
میٹھے مشروبات پرایف ای ڈی میں اضافہ غیر متعدی بیماریوں سے لڑنے اور حکومت کو ہونے والی آمدنی سے لوگوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کر سکتا ہے،
اس موقع پر گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر کے کنسلٹنٹ فوڈ پالیسی پروگرام منور حسین، پروفیسر عبدالباسط جنرل سیکرٹری ذیابیطس ایسوسی ایشن آف پاکستان،سی ای او آگہی مبارک علی سرور،نیشنل پروفیشنل آفیسر نیویٹریشن،ڈبلیو ایچ اوڈاکٹرنورین علیم نشتر،چیئرپرسن ہارٹ فائل ڈاکٹرصباامجد،یونیسیف سے ڈاکٹرنورین ارشد،چیئرپرسن نیشن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن تحسین فواد،نائب صدر پناہ سکارڈن لیڈر غلام عباس،تنویر نصرت،سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ،ثمینہ شعیب،روحی ہاشمی،نورین گیلانی مختلف مکتبہ فکر سے وابستہ افراد اورصحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام تنظیموں نے اپریل اور مئی 2022 کے مہینوں کے دوران وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر پالیسی سازوں کو خطوط بھیجے،بیماریوں کی روک تھام اورصحت مندمعاشرہ کی تشکیل میں حکومت کواپناکرداراداکرناچاہیے،ملک معاشی بحران کاشکارہے،ملکی استحکام کے لئے اضافی آمدن کی ضرورت ہے،حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ آئندہ بجٹ2022-23میں میٹھے مشروبات پرٹیکس میں اضافہ کیاجائے، اس سے ہیلتھ برڈن اوربیماریوں میں کمی واقع ہوگی،ریونیومیں خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔
گلوبل ہیلتھ ایڈوکیسی انکیوبیٹر کے کنسلٹنٹ فوڈ پالیسی پروگرام منور حسین نے کہا کہ مالیاتی پالیسیاں صحت عامہ اور غذائیت کی ترجیحات کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکر والے مشروبات اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر ٹیکس بڑھانا ان کے استعمال، موٹاپے، ذیابیطس اور دیگر این سی ڈیز کو کم کرنے کے لیے ثبوت پر مبنی حکمت عملی ہے، ورلڈ بینک نے حال ہی میں پاکستان میں ایس ایس بی ٹیکس کی امپیکٹ ماڈلنگ کا نتیجہ اخذ کیا ہے۔
مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ سوڈاس، انرجی ڈرنکس، جوس، ذائقہ دار دودھ اور آئسڈ چائے سمیت چینی میٹھے مشروبات کی وسیع رینج پر بتدریج ایکسائز ٹیکس میں اضافہ بنیادی طور پر ملک میں ذیابیطس کو کم کرے گا۔ دل کے امراض میں بھی کمی نمایاں ہوگی۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر میٹھے مشروبات پرایف ای ڈی میں بتدریج اضافہ کیا جاتا ہے تو حکومت اگلے 10 سالوں کے لیے نمایاں طور پر زیادہ ٹیکس جمع کر سکتی ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر زور دیا کہ وہ چینی میٹھے مشروبات کی وسیع رینج پر ٹیکس بڑھانے پر غور کریں۔
پروفیسر عبدالباسط سیکرٹری جنرل ذیابیطس ایسوسی ایشن آف پاکستان (DAP) نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 400,000 سے زائد افراد ذیابیطس یا اس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ ہمارے پاکستانیوں نے سال 2021 کے دوران ذیابیطس پر 2640 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ خرچ کیے جو ہماری معیشت کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔ پناہ، ذ یابیطس ایسوسی ایشن آف پاکستان،ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن اور دیگر ماہر تنظیمیں پالیسی سازوں کو اس بات کا احساس دلانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ ملک میں ذیابیطس پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔
سول سوسائٹی اور ماہرین صحت نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے سال 2022-23 کے آئندہ بجٹ میں چینی میٹھے مشروبات کی وسیع رینج پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرے گی۔