37

اسلام آباد پولیس ہیڈ کوارٹر بھی پانی کی قلت کا شکار پولیس ملازمین آلودہ اور مضر صحت پانی پینے پر مجبور

اسلام آباد پولیس ہیڈ کوارٹر بھی پانی کی قلت کا شکار پولیس ملازمین آلودہ اور مضر صحت پانی پینے پر مجبور

سنگجانی( بیورو رپورٹ)اسلام آباد پولیس ہیڈ کوارٹر بھی پانی کی قلت کا شکار پولیس ملازمین آلودہ اور مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہےاسلام آباد پولیس ہیڈ کوارٹر میں پولیس ملازمین پینے کے صاف پانی سے محروم ہونا

ایک المیے سے کم نہیں۔حکام بالا پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی صاف پانی تک رسائی خواہ وہ پینے ،اپنے بدن کو صاف کرنے ،کھانا پکانے کے لیے ہو ہر انسان کا بنیادی حق ہے پر اسلام آباد میں معاملہ کچھ اور ہی دکھائی دیتا ہےآئے دن کوئی نئی رپورٹ شائع ہوتی ہے اور اس کا اخذ یہ ہوتا ہے کہ اسلام آباد بہت جلد پانی کی بہت بڑی قلت کا شکار ہونے والا ہےمحکمہ پولیس اپنے قیام سے آج تک جتنے مسائل کا سامنا کیا ہے

اگر ان کی گنتی کرنے بیٹھ جائیں تو ایک لمبی فہرست بن جائے گی جتنے بھی مسائل کا سامنا کیا گیا ہے یا اب بھی کرنا پڑ رہا ہے ان سے عملی طور پر نبردآزما ہونے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے مسائل کو دیکھتے رہتے ہیں اور جب وہ مسائل بڑھ جاتے ہیں تب ہم ان کا حل تلاش کرتے ہیں۔

محکمہ پولیس میں بنیادی مسائل کے حل کے لئے مؤثر حکمتِ عملی وقت پر تیار نہیں کی گئی جس کے نتائج ہم آج بھگت رہے ہیں اور یہی نہیں آج اس وقت بھی بہت سے مسائل سر اٹھا رہے ہیں جن کے مستقبل میں ہم پر بہت گہرے اثرات ہو سکتے ہیں البتہ ان میں سے جس کا حل فوری طور پر ضروری ہے وہ پانی کا مسئلہ ہے۔ جگہ جگہ اسلام آباد میں ٹینکر مافیا اور ٹیوب ویل مافیہ ٹیوب ویل بناے جا رہا ہے اور ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں

نہ ڈیم بنانے کی توفیق ہو رہی ہے ، نہ ہی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور نہ ہی کوئی ریگولیٹری کمیٹی جو اس بات کا تعین کر سکے کہ زیر زمین پانی کی مقدار کس حد تک کم ہو چکی ہے ۔اسلام آباد پولیس ہیڈ کوارٹر میں سےپانی غائب ہو چکا ہو گااور اگر جلد از جلد مؤثر اقدامات نہ کئے گئے تو اس مسلے پر قابو پانا شائد ناممکن بھی ہو جائے۔

پولیس ملازمین کے پاس گندا پانی پینے کے سوا اور کوئی چارا ہی نہیں ہے پر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ جیسے موجودہ حکام بالا اور انتظامیہ کبوتر کی مانند آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے کیونکہ وہ اس بات پہ اکتفاء کرنا چاہتی ہی کہ سب اچھا ہے۔حکومت اور انتظامیہ اب اس بات کو یقینی بنائے پولیس ہیڈ کوارٹر کو پانی میسر ہوگا کیونکہ لوڈشیڈنگ جتنی بھی بڑی ہو، انسانی جان نہیں لیتی مگر پانی کی قلت چند روز میں ہی انسان کو مار دیتی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں