اسلام آباد وفاقی دالحکومت کے جی ٹی روڈ پشاور پر مقامی ٹرانسپوٹرز نے پٹرول کی قیمت بڑھنے کے ساتھ ہی کرایوں میں بے تہاشا اضافہ کر دیا
سنگجانی بیورو رپورٹ)اسلام آباد وفاقی دالحکومت کے جی ٹی روڈ پشاور پر مقامی ٹرانسپوٹرز نے پٹرول کی قیمت بڑھنے کے ساتھ ہی کرایوں میں بے تہاشا اضافہ کر دیا ، مسافروں ، ڈرائیورز اور کنڈکٹرز میں لڑائی جھگڑے کرایے کو لیکر روزانہ کا معمول بن گئےصدر سے لے کر سنگجانی ٹیوٹا والے 80 روپے
سے 100 روپے تک فی سواری کرایہ وصول کر رہے ہیں جبکہ ترامڑی چوک سے سنگجانی سے 26نمبر تک ٹیکسی والے کرایہ 800 روپے طلب کر رہے ہیں مقامی چلنے والی گاڑیاں 26نمبر صدر ایف ایٹ کچہری ، راجہ بازار ، آبپارہ ، سیکرٹریٹ ، راولپنڈی اسلام آباد تک جاتی ہیں مگر کرایوں میں اضافے سے شہریوں میں مایوسی موجودہ حکومت کو لیکر پھیلنے لگی ہے وفاقی دالحکومت کی جی ٹی روڈ پشاور پر مقامی ٹرانسپوٹرز نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی کرایوں میں
و بدتمیزی سے وصول کر رہے ہیں مسافروں ، کنڈکٹرز اور ڈرائیورز میں اضافی کروائے کو لیکر تلخ کلامی لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن چکے ہیں اسی طرح سنگجانی’ ترنول ’26نمبر اور سیکرٹریٹ والی ویگنوں نے کرایہ میں 50 فیصد اضافہ کر دیا ویگن والے آبپارہ اور سیکرٹریٹ مسافروں کو لے جانے کے 100 سے 200 تک کرایہ وصول کر رہے ہیں تفصیلات کے مطابق مقامی ٹرانسپوٹرز کا جہاں داؤ لگتا ہے وہ وہاں سے اپنے پسند و مرضی کے مطابق
اضافی کرایہ وصول کرنے لگتے ہیں
مقامی ٹرانسپوٹرز کا کوئی مقررہ کرایہ نامہ نہیں ہے نہ ہی ٹیوٹا ہائی ایس والوں اور ویگن والوں کے پاس کوئی کرایہ نامہ ہے تفصیلات کے مطابق اضافی کرایے کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
ڈرائیورز مسافروں کو درمیان راستے میں اتار دیتے ہیں
مسافروں نے حکومت پاکستان ، ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ مقامی ٹرانسپوٹرز کو سرکاری کرایہ نامہ جاری کیا جائے اور اس سرکاری جاری کیئے گئے کرایے نامے پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے