37

سترہ17 فیصد سیلز ٹیکس نامنظور۔ادویات بنانے والی کمپنیوں نے فیکٹریاں بند کرنے کی وارننگ جاری کر دی

سترہ17 فیصد سیلز ٹیکس نامنظور۔ادویات بنانے والی کمپنیوں نے فیکٹریاں بند کرنے کی وارننگ جاری کر دی

اسلام آباد (بیورو رپورٹ ) ملک میں ادویات بنانے والی کمپنیوں نے 17 فیصد سیلز ٹیکس مسترد کرتے ہوئے فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی دے دی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر قاضی منصور دلاور نے کہا ہے کہ معاشی بحران روز بروز

بڑھتا جا رہا ہے اور ادویات کی پیداواری لاگت میں کئی 100 گنا اضافہ ہوچکا ہے ، سیلز ٹیکس ، فیول ، فریٹ چارجز اور مہنگے ڈالر سے لاگت بڑھی ہے ، جس کے باعث فارما انڈسٹری کیلئے مزید ادویات بنانا ناممکن ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیسن را مٹیریل پر17 فیصد سیلز ٹیکس کو ختم کرکے زیرو ریٹڈ کیا جائے کیوں کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس کی وجہ سے مارکیٹ میں ادویات کی قلت ہے ،

اس لیے حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کا فیصلہ فوری طورپرواپس لے اور سیلز ٹیکس کی مد میں لیے 40 ارب ریفنڈ کرے اور ادویات کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے ، حکومت نے 5 دن میں مطالبات تسلیم نہ کئے تو فیکٹریوں کی تالہ بندی کریں گے۔صدر پی پی ایم اے قاضی منصور دلاور نے مزید کہا کہ حکومت تاحال سیلز ٹیکس ریفنڈ نگ مکینزم تیار نہیں کر سکی ، وزیر خزانہ اس حوالے سے ٹال مٹول کر رہے ہیں فیکٹریاں بند کرنے سے ادویات کی شدید قلت سے صورتحال خراب ہوئی تو ذمہ دار حکومت ہو گی۔

ادھر ترجمان پی پی ایم اے نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے سبب دواؤں کی نقل و حرکت کے اخراجات بھی بہت بڑھ گئے ہیں کیوں کہ تمام ادویات ایئرکنڈیشنڈ گاڑیوں میں شفٹ کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بھی پیداواری لاگت بہت حد تک بڑھ چکی ہے ، پیداواری لاگت میں اضافے کے

سبب ادویات کا موجودہ قیمت پر بنانا اور فروخت کرنا تقریبا ناممکن ہو چکا ہے، اگر فوری طور پر ایڈہاک اضافہ نہیں کیا گیا تو پاکستان میں کئی دوائیں بننا بند ہو جائیں گی جس کے بعد انہیں مہنگی قیمت پر دیگر ممالک سے منگوانا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں