39

سنگجانی : وزیراعظم کی ہدایت پر رات ساڑھے گیارہ بجے ہوٹلز کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن پرترنول میں قانون کا دوہرا معیار

سنگجانی : وزیراعظم کی ہدایت پر رات ساڑھے گیارہ بجے ہوٹلز کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن پرترنول میں قانون کا دوہرا معیار

سنگجانی (بیورو رپورٹ)قسمت کی دیوی ترنول اور اس کے گرد و نواح کے بڑے ہوٹلوں پر مہربان چھوٹے ہوٹلوں کے لیے قانون وبال جان بن گیا ترنول میں قانون کا دوہرا معیار حالیہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر رات ساڑھے گیارہ بجے تمام ریسٹورنٹ ہوٹلز کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہوئے۔ہمیشہ کی طرح یہ لوگ بھی نوٹیفکیشن بھی چھوٹے ہوٹلوں کے لئے جاری ہوا۔منتھلیاں دینے والے ہوٹلز پوری رات کھلے رہتے ہیں

ذرائع کے مطابق پوری رات کھلے رہنے والے ہوٹلوں کے ساتھ انتظامیہ ملوث وزیراعظم پاکستان چیف کمشنر اسلام آباد ترنول میں قانون کے دوہرے معیار پر نوٹس لے پاکستان کا المیہ یہی رہا ہے کہ قانون تو بنا دیا جاتا ہے مگر اس پر عمل درآمد کروانا کبھی ممکن نہیں ہو سکا۔ اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ قانون کو گھر کی باندی سمجھ لیتے ہیں اور اس طرح معاشرے میں جرم پروان چڑھتا رہتا ہے۔

جب تک سزاؤں پر شرعی طریقہ کار کے مطابق عمل نہیں ہو گا تب تک لوگ عبرت حاصل کیسے کریں گے۔ اس لیئے ہمیشہ سے برائی کی جڑ کو پکڑنے کی ضرورت رہی۔ اور برائی کی جڑ ہمارے معاشرے میں انصاف کا نہ ہونا ہے   اگر بروقت سزا  جرم ہونا شروع ہو جائے تو معاشرے میں آدھی برائیاں تو خود بخود ہی ختم ہو جائیں گی۔

بدقسمتی سے ترنول اور اس کے گردو نواح میں طاقتور کو سزا دینے کا رواج ہی نہیں کمزور بغیر جرم کے بھی چار پانچ سال سزا کاٹ لیتا ہے۔انصاف کا یہ دہرا معیار ہمارے معاشرے کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔  جس معاشرے کی جڑیں عدل و انصاف کی وجہ سے کھوکھلی ہونا شروع ہو جائیں اس معاشرے کو تباہی سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں