ترنول اور گردونواح میں ناقص اجزاء سے ملاوٹ شدہ دودھ اور دہی کی فروخت جاری دوکاندار انسانی جانوں سے کھیلنے لگے
، آنت، جگر، گردوں کے انفیکشنز میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ باہر سے آنے والے ملاوٹ شدہ کیمیکل دودھ کو خالص بتا کر من پسند قیمت میں فروخت کیا جاتاہے۔شہریوں نے ڈی سی اسلام آباد سے ناقص دودھ دہی فروخت کرنے والے ظالم لوگو ں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا نرم قوانین کی وجہ سے ملاوٹ مافیا قانون کی گرفت میں نہیں آتا۔ ہر سال ہزاروں کم سن بچے ملاوٹ شدہ اور ناقص دودھ کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔