38

تھانہ سٹی ہارون آباد میں عدیل نامی شخص کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد/ ویڈیو وائرل کا معاملہ

تھانہ سٹی ہارون آباد میں عدیل نامی شخص کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد/ ویڈیو وائرل کا معاملہ

ہارون آباد (خرم شہزاد ملک سے) تھانہ سٹی ہارون آباد میں عدیل نامی شخص کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد/ ویڈیو وائرل کا معاملہ ترجمان پولیس بہاولنگر کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق خاتون لیڈی ڈاکٹر اور انکے شوہر کے مابین لڑائی جھگڑے کا معاملہ تھا جس پر دونوں فریقین کو پولیس نے بات چیت کیلئے 24.06.2022 کو بلایا تھا

شوہر خود نہ آیا تاہم شوہر کے کزن عدیل نے تلخ کلامی پر تشدد کیا پولیس نے اسی وقت لیڈی ڈاکٹرکی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم عدیل کو گرفتار کر لیا تھا اس موقع پر ڈی پی او بہاولنگر فیصل گلزار کا کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشن میں ایس ایچ او کے سامنے یہ واقعہ پیش آنے پر اسے عہدے سے ہٹا دیا، تاہم مزید کاروائی کیلئے انکوائری بھی کی جارہی ہے واقعہ کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں مزید انکا کہنا تھا

کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ملزم کو بمطابق قانون قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی جبکہ دوسری طرف چوہدری عدیل افضل نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ میرے کزن ڈاکٹر نعمان نے اپنی اہلیہ ڈاکٹر مریم کو طلاق دے رکھی ہے یہ اپنے وٹس ایپ پر میری فیملی ممبران کے بارے میں غلیظ قسم کے اسٹیٹس لگا رہی تھی جس کے سلسلے میں مجھے تھانہ سٹی میں چوہدری اعظم ایڈوکیٹ اور راؤ سہیل ایڈوکیٹ نے بلوایا کہ ہم نے ذرا تھانہ جانا ہے میں سمجھا کہ میرے کزن ڈاکٹر نعمان کا جو معاملہ چل رہا ہے

اس سلسلے میں جانا ہے اورہم جب پولیس اسٹیشن ایس ایچ او کے کمرہ میں آئے تو ایس ایچ او تھانہ سٹی ہارون آباد سجاد سندھو اور ڈاکٹر مریم بڑے خوشگوار ماحول اور رومانوی انداز میں جوس پی رہے تھے مجھے دیکھ کر ڈاکٹر مریم نے غلیظ قسم کی گالیاں اور میری ماں بہن اور بیٹیوں کو بد دعائیں دینا شروع کر دیں اور میرے اوپر جوس گلاس دے مارا میں نے اس کے دو تھپڑ رسید کر دئیے اسی اثناء میں ایس ایچ او تھانہ سٹی ہارون آباد سجاد سندھو نے مجھے محرر کے کمرے میں لے جا کر اپنے ہمراہ محرر اور دیگر 3، 4 ملازمین تشدد کرنا شروع کر دیا ایس ایچ او تھانہ سٹی ہارون آباد سجاد سندھو نے میرے ساتھ سخت زیادتی کی ہے

یہ تمام تر وقوعہ پری پلان ہے میں نے تمام تر وقوعہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کرنے اصل حقائق سامنے لانے کے لئے جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دے دی ہے کہ مجھے وقوعہ والے دن ڈیڑھ بجے تا 3 بجے تک کی سی سی ٹی وی ویڈیو دی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے ایس ایچ او تھانہ سٹی ہارون آباد کو فی الفور معطل کرکے اس پر مقدمہ کا اندراج کیا جائے ڈاکٹر مریم حسین نے پریس کانفرنس میں اپنا موقف دیا کہ میرا شوہر ڈاکٹر نعمان ارشد آئس کا نشہ کرتا ہے اس کا ڈوپ ٹیسٹ کروایا جائے

یہ نشئی اور عیاش ہے جو آئے روز مجھ پر تشدد کرتا ہے اس نے مجھے طلاق کا کوئی نوٹس نہیں دیا اور میری رضامندی کے بغیر اس نے دوسری شادی کر لی ہے ڈاکٹر نعمان مجھے اور میرے بچوں کو کسی قسم کا خرچہ (نان نفقہ) نہیں دیتا وقوعہ والے دن مجھے میرے شوہر ڈاکٹر نعمان ارشد نے اپنے کزن عدیل چوہدری کے ذریعے مجھ پر تھانہ سٹی ہارون آباد میں ایس ایچ او کی موجودگی میں مجھ پر قاتلانہ حملہ کروایا ہے

مجھے اور میرے بچوں کو خطرہ جان کے سخت خطرات لاحق ہیں یہ لوگ مجھے قتل کرنے کی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اگر مجھے یا میرے بچوں کا کوئی جانی یا مالی نقصان درپیش ہوا تو ڈاکٹر نعمان، چوہدری عدیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والے ایم پی اے مظہر اقبال چوہدری اور ایم این اے نورالحسن تنویر ہونگے اب تو تھانہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح مجھے عدیل چوہدری غنڈہ صفت انسان نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے

میرا چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے فی الفور نوٹس لینے اور ملزمان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لانے کا مطالبہ ہے جو کہ عین قرین انصاف ہے اس وقوعہ کے موقع پر موجود ایس ایچ او تھانہ سٹی ہارون آباد سجاد سندھو سے موقف لیا گیا تو ان کا کہنا گیا

کہ عدیل نے میری موجودگی میں ڈاکٹر مریم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے پولیس نے عدیل چوہدری پر کسی قسم کا ہرگز تشدد نہیں کیا اس کی طرف سے لگائے گئے تمام تر الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں خاتون ڈاکٹر کی مدعیت میں مقدمہ کا اندراج کر لیا گیا ہے اور تفتیش کا عمل جاری ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں