تعلیمی اداروں میں بجٹ میں کمی ، فیسوں میں اضافوں ،طلبہ یونین کو بحال کرنے سمیت دیگر طلبہ دشمن منصوبوں کیخلاف سندھی شاگرد تحریک کا سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
ٹھٹھہ نمائندہ
تعلیمی اداروں میں بجٹ میں کمی ، فیسوں میں اضافوں ، سھولتوں کی کمی ، ہاسٹلز کالجز و یونیورسٹیز کے اندر خواتین طالبات کو حراساں کرنے ، لاء کالجوں میں شش ماھی سیمسٹر نہ لینے ، طلبہ یونین کو بحال کرنے سمیت دیگر طلبہ دشمن منصوبوں کیخلاف سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر عاطف ملاح ، مرکزی نائب صدر وحید مھر ، مرکزی پریس ترجمان حمید انقلابی ، نادر شیخ ، امجد سرگانی، زین جتوئی، سرویچ سندھی، توحید و دیگر کی سربراہی میں سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا
دوسری جانب سندھی شاگرد تحریک نے لاڑکانہ میں مرکزی رہنما نوید عباس کلھوڑو ، سجاگ بار تحریک کے مرکزی صدر اعتزاز گائینجو ، حاجی علی حسن وکو ، تنویر مگسی و دیگر نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا مقررین کا کہنا تھا کہ سندھ سرکار نے تعلیمی اداروں کا بجٹ آدھے سے بھی زیادہ کم کر دیا ہے وفاقی حکومت نے بھی HEC کی ضرورت کے موجب ایک سؤ ارب دینے کی بجائے صرف 65 ارب دیئے ہیں
جس کا ازالہ اب غریب طلبہ کو فیسوں میں اضافہ کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے غریب طبقہ جو کہ پہلے ہی مہنگائی کے باعث بچوں کی فیسیں ادا کرنے کہ لیے پریشان ہے اوپر سے تعلیمی بجٹ میں کمی کرکے فیسوں میں اضافہ کی وجہ سے مزید پریشان ہوگا سندھی شاگرد تحریک مطالبہ کرتی ہیکہ تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے فیسوں میں کمی کی جائے تاکہ غریب کہ بچے پڑھ سکیں رہنماؤں نے مزید کہاکہ سندھ کی تعلیمی اداروں میں حراسمینٹ کے واقعات آئے روز پیش آ رہے ہیں ایسے میں طالبات اعلیٰ تعلیم سے محروم ہو رہی ہیں