30

حالیہ بارشوں کے باعث ریلوے ٹریک بہہ گئ ملک بھر سے ریل گاڑیاں اطراف روک دی گئیں مسافروں کو مشکلات کا سامنا

حالیہ بارشوں کے باعث ریلوے ٹریک بہہ گئ ملک بھر سے ریل گاڑیاں اطراف روک دی گئیں مسافروں کو مشکلات کا سامنا

ٹھٹھہ امین فاروقی
حالیہ بارشوں کے باعث ریلوے ٹریک بہہ گئ ملک بھر سے ریل گاڑیاں اطراف روک دی گئیں مسافروں کو مشکلات کا سامنا
دوسری جانب مٹنگ اسٹیشن پر موجود کوئلے کی کانوں میں سیلابی ریلا آنے سے اندر موجود 20 مزدور ڈوب گئے فوری ریسکیو آپریشن کے ذریعے دس مزدورں کو بچالیا گیا جبکہ 10 مزدورں کی تلاش تاحال جاری ہے متاثرہ مزدورں نے قریب گذرتی ریلوے لائن پر دھرنا دئے رکھا جسکی وجہ سے قراقرم ایکسپریس کئیں گھنٹے رکی رہی متاثرہ مزدورں کا محکمہ معدنیات اور کمپنی مالکان کیخلاف نعرہ بازی
تفصیلات کیمطابق گذشتہ دن شدید طوفانی بارش اور پہاڑی سیلابی ریلے نے جھمپیر کے قریب مٹنگ اسٹیشن سے گزرتے ریلوے لائن کو اکھاڑ دیا جسکی وجہ سے کراچی ، پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا سے آنے والی ٹرینیں حیدرآباد ، روہڑی ، دھابیجی اور کراچی میں ہی روک دی گئیں کئیں گھنٹوں پر محیط ریلوے مسافر گرمی کے کرب اور مشکلات کا شکار رہے ریلوے حکام کی جانب سے تیزی سے ریسکیو آپریشن جاری رہنے کے بعد جیسے ہی ریلوے لائن کو بحال کیاگیا تو ایک با پھر بارش کا سلسلہ جاری ہوا

تاہم ٹرینوں کو زیرو کی اسپیڈ سے گزارنے کا عمل جاری ہے علاوہ ازیں مذکورہ طوفانی بارشوں کی وجہ سے پہاڑی سیلابی ریلا مٹنگ اسٹیشن کے اسی مقام پر موجود کوئلے کے کانوں میں داخل ہونا شروع ہوا جس کی وجہ سے کان میں موجود بیس مزدور پھنس گئے جنمیں دس مزدورں کو فوری بچالیا گیا جبکہ باقی دس مزدورں کو تین سو فٹ سے زیادہ پانی بھر جانے کی وجہ سے تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے

متاثرہ مزدورں کا تعلق خیبرپختونخوا میں سوات سے ہے اس حوالہ سے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غضنفر علی قادری نے پچھلی رات بھاری مشینری اور غوطہ خوروں کی مدد بھی حاصل کئے رکھی لیکن مسلسل بارش اور سیلابی پانی کی وجہ سے تاحال ڈوبنے والے کسی دس مزدورں کو نہی نکالا جاسکا ہے جس پر متاثرہ مزدورں نے قریبی ریلوے لائن پر دھرنا بھی دیا جسکی وجہ سے قراقرم ایکسپریس رکی رہی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں