ضلع مہمند۔لمپی سکن وبأسے درجنوں مال مویشیاں ہلاک
ضلع مہمند۔لمپی سکن وبأسے درجنوں مال مویشیاں ہلاک۔بیشترگھرانے مال مویشیوں سے خالی ہوکرمحروم ہوگئے۔دوبارہ متاثرہ غریب گھرانوں کیلئے مال مویشی کی خریداری ناممکن ہیں۔متعلقہ محکمہ نے لمبی تھان لے کرسوگئے ہیں۔حالانکہ پہلے سے بھی مذکورہ محکمے کی کارکردگی تسلی بخش نہیں۔محکمے کے غیرتسلی بخش کارکردگی سے عوام ناامیدہوچکے ہیں۔اعلی حکام محکمے کی کارکردگی کافیلڈجائزہ لیں۔رابطہ پرمحکمے کی اہلکارفیلڈموجودگی کے بجائے سرکاری دوائی دستیاب نہیں کے الفاظ دہراتے ہیں۔عوام
ضلع بھرکے مختلف علاقوں میں مال مویشیوں کی خطرناک بیماری لمپی سکن نے وبائی شکل اختیارکرکے جگہ جگہ ڈھیرے جمائے ہیں۔مذکورہ لمپی سکن بیماری سے ضلع بھرمیں درجنوں مال مویشیاں ہلاک جبکہ سینکڑوں بری طرح متاثرہ ہوچکیں ہیں۔ لمپی سکن سے علاقے میں جانوروں کی افزائش نسل گوشت اوردودھ کے پیدوارسخت متاثربلکہ قصائیوں کی کاروباٹھپ کررہ گئے ہیں۔چونکہ درجنوں جانوروں کی ہلاکت سے بیشترگھرانے مال مویشیوں سےخالی ہوکرمحروم ہوگئے ہیں۔جبکہ موجودہ مہنگائی میں مال مویشیوں سے محروم ہونے والے گھرانوں کیلئے دوبارہ خریداری ناممکن ہوچکی ہے۔مذکورہ بیماری پھیلنے اوروبائی شکل اختیارکرنے کے موقع پرمتعلقہ محکمہ لائیوسٹاک مکمل خاموش ہیں۔
علاقے میں بڑھتی ہوئی لمپی سکن بیماری اورمتعلقہ محکمہ کے غیرتسلی بخش کارکردگی پر کمالی حلیمزئی وی سی ون کونسلرعمررحمان ,اجمل,دولت خان اورگل بشرودیگر نے بتایاکہ لمپی سکن بیماری نے علاقہ کوگھیرلی ہے۔جن سے درجنوں مویشیاں ہلاک اورسینکڑوں متاثرہوئی ہیں۔مگرمتعلقہ محکمہ لائیوسٹاک کوخبرکے باجودمکمل غائب ہیں۔انہوں نے بتایاکہ علاقے میں محکمہ حیوانات کے شفاخانے بھوت بنگلے ہیں۔جن سے علاقے کوکوئی فائدہ نہیں۔بلکہ مراکز سہولیات کے بجائےصرف اہلکاروں کی تنخواہوں کاوسیلہ بن چکاہے۔
کیونکہ محکمہ اہلکاروں کومال مویشیوں کی علاج معالجہ کیلئے رابطے پروہ سرکاری دوائی کی دستیاب نہیں کی الفاظ دہراتے ہیں۔علاقے کے عوام نے مطالبہ کیاہے۔کہ ذمہ داران افسران متعلقہ محکمہ کے غیرتسلی بخش کارکردگی کافیلڈمعائنہ کیجائے۔بلکہ ائی ایم اوطرزکے مانیٹرینگ کیاجائے۔کیونکہ مراکزمیں عملی کام کے بجائے کاغذی کارروائی ہورہی ہے۔