30

قبائلی اضلاع کے صحافی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کے صحافیوں سے آنکھیں پھرلی

قبائلی اضلاع کے صحافی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کے صحافیوں سے آنکھیں پھرلی

ضلع مہمند ( افضل صافی) قبائلی اضلاع کے صحافی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کے صحافیوں سے آنکھیں پھرلی ہے۔ چارسال گزرنے کے باوجود ابھی تک اعلان شدہ سالانہ گرانٹ نہیں دیا گیا۔جائنٹ اکاونٹ کھولنے اور پریس کلبوں کی رجسٹریشن میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک کے دیگر شہروں کے صحافیوں کی طرح قبائلی اضلاع کے صحافیوں کو بھی وہی سہولیات اور مراعات دیے جائے۔
ان خیالات کا اظہار قبائلی صحافیوں نے ضلع خیبر کےباڑہ پریس کلب میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کے اجلاس میں کیا گیا۔
گل محمد مومند کے زیر صدرات اجلاس میں اورکزئی پریس کلب کے صدر خان زمان، لنڈیکوتل کوتل پریس کلب کے صدر خلیل جبران، جمرود پریس کلب کے صدر ظاہر شاہ آفریدی اور باڑہ پریس کلب کے صدر کامران آفریدی سمیت دیگر سنیئر صحافی بھی موجود تھے۔
اجلاس میں قبائلی اضلاع کے صحافیوں کو درپیش مسائل، چلنجز اور ان کے سدباب کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں متفوہ طور پرفیصلےکے تحت تمام قبائلی اضلاع کے صحافیوں کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی گئی۔ جو جلد از جلد قبائلی اضلاع کے تمام پریس کلبوں کے دورے کریں گے اور ایک فعال قبائلی صحافیوں کی تنظیم کیلئے لائحہ عمل طے کریں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قبائلی صحافیوں سے مشورے کئے جائنگے

اور ایک فعال تنظیم بنایاجائگا جس میں تمام قبائلی پریس کلبوں کے صحافیوں خو نمائدگی دی جائگی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر ماہ کمیٹی کا باقائدہ اجلاس ہوگا اور تنظیم کیلئے کم وقت میں مسلسل کام پر زور دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں