گند م کی قومی پیداوار کوبڑھانے کے منصوبہ اورکھادوں کے مربوط استعمال کے تحت دو روزہ قومی کانفرنس کا آغاز
اسلام آباد (بیورو رپورٹ)گند م کی قومی پیداوار کوبڑھانے کے منصوبہ اورکھادوں کے مربوط استعمال کے تحت قومی زرعی تحقیقاتی مرکز ، اسلام آباد میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد۔ تقریب کے مہمان خصوصی جناب ظفر حسن صاحب ، وفاقی سیکرٹری وزارت تحفظ خوراک و تحقیق تھے ۔ ڈاکٹر غلام محمد علی چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل، ملک بھر سے زرعی سائنسدانوں ، محکمہ توسیع زراعت کے افسران اور کسانوںنے شرکت کی،
کانفرنس کے آغاز میں ڈاکٹر محمد یعقوب نیشنل پراجیکٹ ڈائریکٹر(گندم) نے اس کانفرنس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔وفاقی سیکرٹری وزارت تحفظ خوراک و تحقیق جناب ظفر حسن صاحب نے کہا زراعت ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان میں خوراک کی خود کفالت ہمیشہ سے بڑی اہمیت کی حامل رہی ہے اس صورتحال میں زرعی شعبے کی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے
کہ ملک میں خوراک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔گندم پاکستان کی اہم فصل ہے جو تقریبا 22ملین ایکڑ رقبے پر کاشت کی جاتی ہے گندم کی اوسط پیداوار 30من فی ایکڑ ہے ۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک کے اندر گندم کی پیداوار بڑھانے کی اشد ضرورت ہے
۔۔کیمیائی کھادیں فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں اور 50فیصد تک پیداوار میں اضافہ کرتی ہیںسالہاسال ایک جیسی فصلیں اگانے سے بیشتر زمینوں میں بنیادی غذائی عناصر کی کمی واقعہ ہوچکی ہیں۔ زرعی ماہرین اپنی جدید تحقیق کو سامنے رکھتے ہوئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اور سفارشات مرتب کریں
جو گندم کی فی ایکڑ پیداوار کی بڑھوتری میں معاون ومددگار ثابت ہو۔کانفرنس کی غرض وغایت سن کر بہت خوشی ہوئی اور امید کرتا ہوں کانفرنس کی سفارشات یقینا گندم میں استعمال کی جانے والی کھادوں کا خرچ کم کریں گی جس سے زمینداروں کے مسائل کم سے کم کئے جا سکیںگے، ڈاکٹر غلام محمد علی چئیرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی
قومی زرعی تحقیقاتی مرکزڈاکٹر شہزاد اسد نے وفاقی سیکرٹری وزارت تحفظ خوراک و تحقیق اورتقریب کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اُمید ظاہر کی وفاقی سیکرٹری صاحب ہمیشہ ہماری سرپرستی کرتے رہیں گے اور اسی طرح زرعی سائنسدان ملک کی زرعی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے