ہمارے پاس خیموں کی ضرورت تقریباً پندرہ لاکھ ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ
جو نوے فیصد تک پانی میں ڈوب چکے ہیں جہاں پر ہزاروں متاثرین ہیں انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے دونوں جانب سیلابی پانی اب اترنا شروع ہوچکا ہے مگر دوبارہ سندھ میں پڑنے والی بارشوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ سیلابی پانی کو دریائے سندھ سے بغیر کسی نقصان کے سمندر تک پہنچایا جائے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ نے بتایا کہ سندھ میں حالیہ برساتوں اور سیلاب کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ سے بھی زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں. ریلیف کے کاموں کے سلسلے میں انہوں نے بتایا
کہ سندھ میں ٹینٹوں کی ڈیمانڈ پندرہ لاکھ ہے مگر ھم ابھی تک دو سے ڈھائی لاکھ ٹینٹ اور ایک دو لاکھ ترپال کی تقسیم متاثرین میں بانٹ چکے ہیں تاحال سندھ میں 33 فیصد ریلیف کا کام کیا گیا ہے پورے پاکستان میں ٹینٹوں کی سپلائی نہیں ہو پارہی ہے. تمام مینوکیچرز سے ٹینٹ لے رہے ہیں تمام فورسزز بھی ریلیف کے کاموں میں شامل ہیں جن میں پاک فوج, نیوی اور ائیر فورس بھی شامل ہیں. وزیراعلی سندھ نے کہا