33

قبائلی اضلاع کے صحافیوں کے لئے الگ تنظیم کے قیام کی تحریک جوش وجذبہ سے جاری

قبائلی اضلاع کے صحافیوں کے لئے الگ تنظیم کے قیام کی تحریک جوش وجذبہ سے جاری

قبائلی اضلاع کے صحافی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ صحافیوں کی جان ومال کی تحفظ کے لئے قبائلی اضلاع کی سطح پر تنظیم کی تشکیل وقت کا تقاضا ہے۔اورکزئی پریس کلب کے تمام صحافی تنظیم سازی میں کسی قسم کے قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے صحافیوں کے لئے الگ تنظیم کے قیام کی تحریک جوش وجذبہ سے جاری ہے۔ آج ضلع خیبر کے صحافیوں کی ایک نمائیندہ وفد نے اورکزئی پریس کلب کے صحافیوں کے ساتھ مشاوری اجلاس کا انعقاد کیاگیا۔

اجلاس کے دوران اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ہر صورت میں قبائلی اضلاع کی سطح پر الگ صحافتی تنظیم قائم کریں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع خیبر کے صحافی خادم خان آفریدی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے صحافی بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اور گزشتہ 10 سالوں سے کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہے۔ نہ جان ومال کی تحفظ حاصل ہے اور حقوق و مراعات میسر ہے۔ خادم خان نے کہا کہ قبائلی صحافیوں کا جاری استحصال ناقابل برداشت ہے

۔اجلاس کے دوران اورکزئی پریس کلب کے صدر شہید اورکزئی نے کہا کہ قبائلی صحافیوں کے لئے الگ صحافتی تنظیم کا قیام وقت کا تقاضا ہے۔ آنے والا دور قبائلی صحافیوں کے لئے روشن نہیں ہے۔صحافیوں کے حقوق کے حصول کےلئے ہر فورم پر لڑیں گے۔اجلاس سے صحافی جہانزیب آفریدی، قاضی فضل اللہ، ابوزر آفریدی، خان زمان اور ایثار الحق سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں