ریاستی ادارے بھی عمران اور اسکی رجیم کے منفی کردار پر پھٹ پڑے ہیں: فضل الرحمان
ریاستی ادارے بھی عمران اور اسکی رجیم کے منفی کردار پر پھٹ پڑے ہیں: فضل الرحمان
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا عمران خان کا مارچ، آزادی مارچ نہیں آوارگی مارچ ہے، پہلے عمران نے 126 دن کا دھرنا دیکر چین کو ہم سے دور رکھنے کی کوشش کی، آج اسلام آباد میں پاک چائنا معیشت پر اہم اجلاس ہو رہا تو پھر وہی حرکت شروع کر دی۔
ان کا کہنا تھا چین کو پتا ہے کہ ہماری حکومت چند ماہ رہ گئی ہے لیکن اس کے باوجود وہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے بھی عمران خان اور اس کی رجیم کے منفی کردار پر پھٹ پڑے ہیں، ریاستی ادارے اس وقت میدان میں اترتے ہیں جب کسی کے کردار اور حرکات سے ریاست کو خطرہ ہو، عمران خان نے دوران حکومت ملک کو کھوکھلا اور معیشت کو تباہ کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا آج دوبارہ عمران خان پاکستان کو پاﺅں پر کھڑا نہیں ہونے دے رہا ہے، دنیا میں کوئی بھی ریاست اگر معاشی طور پر تباہ ہو جائے تو ملک ختم ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے بڑے ملین مارچ اور آزادی مارچ کیے ہیں، 15 دن اسلام آباد میں رکے رہے ہیں، ہم بھی ریاست اور اداروں پر تنقید کرتے تھےکہ وہ جانبدار ہیں لیکن ہمارے کسی طرز عمل سے ریاست کو کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا آج کیوں ہمارے ادارے اس حد تک مجبور ہوئے کہ انہیں میڈیا پر پریس کانفرنس کرنی پڑی، ہمارے ادارے کو عمران کا کچا چٹھا دنیا کے سامنے رکھنا پڑا۔