لانگ مارچ ٹھس ہوگیا، 2 ہزار سے زیادہ لوگ نہیں: مولانا فضل الرحمان
لانگ مارچ ٹھس ہوگیا، 2 ہزار سے زیادہ لوگ نہیں: مولانا فضل الرحمان
ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں اپنی حکومت کو کہتا ہوں،کوئی مفاہمت نہیں ہوگی،کوئی فیس سیونگ نہیں دی جائےگی، یہ لانگ مارچ نہیں رانگ مارچ ہے، لانگ مارچ ٹھس ہوگیا، 2 ہزار سے زیادہ لوگ نہیں، راستے سے واپس ہوجائیں گے، لانگ مارچ مکمل نہیں ہو پا رہا، بندوقوں کی باتیں کی جارہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ آورگی مارچ ہے، پہلی مرتبہ ریاستی ادارے سامنے آئے، دراصل اس احتجاج میں ملکی اداروں کو خطرہ ہے، اگر اداروں نےکہا کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں تو ہمیں یقین کرنا چاہیے۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ مسلح ہونےکی بات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی ایک دہشت گرد تنظیم ہے، سابقہ حکومت میں ہم دیوالیہ ہونے کے قریب کھڑے تھے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحافی صدف نعیم کے واقعے پر عدالتی کمیشن بننا چاہیے، ارشد شریف پاکستان کا بیٹا ہے، اس کی بھی انکوائری ہونی چاہیے،کس نے ملک سے باہر بھجوایا، محمود خان سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔