31

ترنول گردونواح لاکھوں افراد کی آبادی سرکاری ہسپتال کی غیر موجودگی عوام مسائل کا شکار

ترنول گردونواح لاکھوں افراد کی آبادی سرکاری ہسپتال کی غیر موجودگی عوام مسائل کا شکار

اسلام آباد (قاسم جمشید)ترنول گردونواح لاکھوں افراد کی آبادی سرکاری ہسپتال کی غیر موجودگی عوام مسائل کا شکار۔سید رؤف خان طبی مسائل ہونے پر دور دراز کے ہسپتالوں تک جانا انتہائی مشکل ترنول گردونواع کی عوام اپنے حقوق کے لئے باشعور ہو چکی ہے ترقی یافتہ دور میں گلیوں سڑکیں کی سیاست نہیں رہی۔منتخب نمائندوں نے منتخب ہونے کے بعد ان علاقوں کو نظر انداز کیا سید رؤف خان
مارگلہ سےجھنگی سیداں تک کے علاقے میں سرکاری ہسپتال کی غیر موجودگی۔ جبکہ ترنول سے جھنگی سیداں ڈھوک عباسی’ سرائے خربوزہ،سنگجانی ،ملٹی گارڈن، 26 نمبر چونگی کی آبادی دو سے اڑھائی لاکھ کے قریب ۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کسی بھی بیماری کی صورت میں دور دراز کے اسپتالوں میں بھاری بھرکم کرائے دے کر اور ذلیل و خوار ہو کر پہنچنا پڑتا ہے ۔دور دراز کے علاقے کے ہسپتال تک جیسے تیسے رسائی ہو بھی جائے

تو گھنٹوں لائنوں کی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جو کہ مزید مشکلات میں اضافہ کر دیتا ہے ۔عام آدمی کا تو ویسے بھی پاکستان میں رہنا محال ہے اوپر سے بنیادی سہولیات کے نہ ہونے نے جینا دو بھر کر رکھا ہے۔ترنول سے جھنگی سیداں ڈھوک عباسی’ سرائے خربوزہ،سنگجانی ،ملٹی گارڈن، 26 نمبر چونگی جہاں تعلیمی نظام تحفظ کا نظام اہمیت رکھتا ہے وہی صحت کا بہتر نظام بھی اہمیت کا حامل ہے اہل علاقہ کا کہنا ہے

وسائل کی کمی کی صورت میں پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ بھی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہاں پر صرف انٹری کی ہی بھاری فیس وصول کی جاتی ہے زچگی ہونے کی صورت میں یا روڈ ایکسیڈنٹ ہونے کی صورت میں دور دراز کے ہسپتالوں میں مریضوں کو لے کے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں ۔
ترنول سے جھنگی سیداں ڈھوک عباسی’ سرائے خربوزہ،سنگجانی ،ملٹی گارڈن، 26 نمبر چونگی کے منتخب نمائندوں کی پہلی ترجیح کبھی بھی صحت نہیں رہی جب کہ لوگوں کا کہنا ہے نمائندوں نے منتخب ہونے کے بعد اس طرف دھیان ہے نا ہی حکومت کا اور نہ ہی اداروں کا ۔وزیراعظم پاکستان ارو ہیلتھ کے اداروں کو چاہیے کہ پاکستان کے متوسط طبقے کے لیے صحت کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں