بلی کیساتھ بلا بھی تھیلے سے باہر آگیا ہے۔ خرم شہزاد ورک
شیخوپورہ(بیوروچیف/شیخ محمد طیب سے)
صوبائی وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک نے لانگ مارچ کی تیاریوں اور لوگوں کو اس میں شامل ہونے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں ریلییوں کا اہتمام کیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد جوق در جوق شامل ہوئی اور صوبائی وزیر کیساتھ 26 نومبر کو عمران خان کی فائنل کال پر راولپنڈی میں لانگ مارچ میں شامل ہونے کا عہد کیا۔
جن کو گولیوں کی بجائے جوتے پڑتے ہیں اور وہ لندن بھاگ جاتے ہیں۔صوبائی وزیر قانون خرم شہزاد ورک کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کے اپنے ہی ایک اہم رکن تسنیم حیدر شاہ نے عمران خان پہ قاتلانہ حملے کی سازش کو بے بقاب کر دیا ہے۔ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا اور سازشی اور قاتل ٹولے کو سامنے لا کر عبرت کا نشان بنائے گا۔ ہم انکوائری کے سلسلہ میں تسنیم حیدر کے بیان کو نظر انداز نہ ہونے دیں گے۔
اس بیان سے لوگوں کو زیادہ حیرت نہیں ہوئی ہو گی کیونکہ سب جانتے ہیں ن لیگ کی سیاست کا اسی طرح کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات 40 سالوں سے کرتے آئے ہیں ان کا کام ہی یہ ہے کہ کسی کو بدنام کر کے اور کسی کو اپنے راستے سے ہٹا کر اقتدار میں آیا جائے مگر اب وقت، حالات اور لوگوں کی سوچ بدل گئی ہے ان کو اچھے اور برے میں فرق کرنا آتا ہے۔ قوم نے دیکھ لیا ہے ان لوگوں کو پاکستان محض حکمرانی اور دولت بنانے کے لیےچاہیے ورنہ اس کے بغیر ان کی زندگی تو دوسروں ممالک میں عیش و عشرت اور سازشیں کرتے ہوئے گزرتی ہے۔ عمران خان ہی ایک ایسا لیڈر ہے
۔ 7 ماہ سے لٹیرے لوٹ کھسوٹ کر رہے ہیں۔ امپوٹڈ حکومت کے نام نہاد وزیر اعظم کی وجہ سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔ یہ پہلا ایسا وزیر اعظم ہے جس کو جرمانے ہو رہے ہیں۔ جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو پوری دنیا میں پاکستان کا وقار پہلے سے کئی گنا زیادہ بڑھ گیا تھا۔ انشاء اللہ قوم ہی کی مدد سے ہم ملک و قوم کو دوبارہ وہی مقام دلائیں گے جس پہ دنیا رشک کرے گی