ہارون آباد بلدیہ عملہ سیوریج کے نظام کوبہتر کرنے میں ناکام
پانی بلدیہ کی غفلت اور نا اہلی کا مونہہ بولتا ثبوت ہے شہر میں صفائی ستھرائی کے دعوے کرنے والے بلدیہ کے افسران لمبی تان کر سوئے ہوئے ہیں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار بلدیہ کے دفتر میں جا کر اس بارے میں مطلع کیا ہے مگر بلدیہ عملہ کے کان پر جوں تک نہ رینگی ہے کوئی پرسان حال نہیں مساجد میں جانے والے نمازیوں کا اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھنا بھی سخت مشکل ہو چکا ہے
اس گٹروں کے ابلتے گندے پانی سے چند قدم کے فاصلے پر ایک نجی سکول بھی واقع ہے وہاں پر پڑھنے والے بچے اور ان کے والدین بھی سخت اذیت سے دوچار ہیں ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو جب سکول چھوڑنے آتے ہیں تو اس گندے پانی سے بچوں کے یونیفارم اور ہمارے کپڑے خراب ہو جاتے ہیں ان گٹروں کے ابلتے پانی سے علاقہ بھر میں شدید تعفن بھی پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کا جینا محال بن چکا ہے
ابلتے ہوئے گٹروں کے گندے پانی کے کھڑا رہنے سے مچھر اور مکھیوں کی افزائش ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ڈینگی اور ملیریا جیسی موذی امراض پھیلنے کے سخت خطرات لاحق ہیں اہل علاقہ نے میڈیا کے توسط سے اپیل کی ہے کہ ہماری اعلیٰ افسران چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے استدعا ہے
کہ خدارا اس غریب عوام کے حال پر رحم فرمائیں اور اس بگڑی ہوئی صورتحال پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے بلدیہ کے نا اہل افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور اس عذاب سے ہمیں مستقل طور پر چھٹکارا دلوایا جائے