لوک میلہ اسلام آباد میں بلوچستان کے فنکاروں کی شاندار پروفارمنس
تحریر و تصاویر ۔ خالد حسین
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوک اینڈ ٹریڈیشنل لوک ورثہ اسلام آباد کی جانب سے لوک میلہ 2022 ء اسلام آباد میں جاری بلوچستان کے نامور فنکاروں کی جانب سے صوبے کی ثقافت کو بھر پور انداز میں اُجاگر کیا جارہاہے
جسے شائقین بے حد پسند کررہے ہیں اس میلہ میں صوبے کے نامور فنکار اختر چنال ، امان اللہ ناصر، رضیہ سلطانہ ، خالق فرہاد، رمضان شاد ، ہمایوں خان کاکڑ، وسیم عالم،طاہر فیروز، علی عادل ، عزیز شاہ کولاچی ،
عبدالوحد بہار ، گل بہار، خالد خان بیدار، ماسٹر عبدالباقی، اُستاد محمد رفیق ، زاہد، ظفر چنال، سمیت دیگر فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کررہے ہیں محکمہ ثقافت حکومت بلوچستان کی جانب بلوچستان پویلین میں رنگارنگ میلہ سجایا گیا ہے
جس میں صوبے کے فنکار اپنی اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کی تمام زبانوں اور علاقوں کی ثقافت کو اُجاگر کررہے ہیں
اس میلے میں لوکل زبانوں میں گیت ، میوزک، لباس ، کھانے ، لٹریچر، علاقائی رقص ، ثقافتی شوز پیش کئے جارہے ہیں تادم تحریر 25 نومبر کو شروع ہونے والا دس روزہ لوک میلہ جاری ہے ۔
قارئین ۔ بات کرتے ہیں
پی ٹی وی بولان کے سینئر پورڈیوسر جاوید شاہ کی نئی ٹیلی فلم نکاح نامہ کی ریکارڈنگ ختم ہوچکی ہے اس سے قبل جاوید شاہ نے حلیم مینگل کی 13 اقساط پر مشتمل بلوچی ڈرامہ سیریل صباء کا کوئٹہ کا اسپیل مکمل کرلیا ہے
اور آئندہ چند روز میں اس کے اگلے اسپیل کی ریکارڈنگ کا آغاز کردیا جائے گا پی ٹی وی بولان کے بلوچی ٹائم کے لیے تیار کی جارہی جاوید شاہ کی ٹیلی فلم نکاح نامہ کو ظاہر لہڑی نے تحریر کیا ہے
اور گزشتہ ہفتے اس کی ریکارڈنگ سبی میں بدستور جاری رہی اس ٹیلی فلم میں شہری علاقوں اور پڑھے لکھے معاشروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں اور قبائلی معاشروں میں نکاح نامہ کی اہمیت کو نا سمجھنے سے متعلق ایک نئے آئیڈیے کو سامنے لایا گیا ہے
اگر یہ کہا جائے کہ ظاہر لہڑی نے جس موضوع پر قلم کشائی کی ہے وہ بلوچی آئیڈیا ز سے ہٹ کر بالکل ایک نیا آئیڈیا ہوگاجس سے صوبے کے دیہی علاقوں اور قبائلی معاشروں کے تمام افراد میں اس شعور کو اُجاگر کیا جاسکے گا
کہ جس سے موجودہ دور میں شادی کے بندھن میں نکاح نامہ کی اہمیت کو سامنے لایا جائے اگر یہ کہاجائے کہ قبائلی معاشروں اور دیہی علاقوں میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑے کے لیے صرف نکاح خواں، گواہوں اور عزیز واقارب کی موجودگی کو اہمیت دی جاتی ہے جب کہ نکاح نامے کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی
جب کہ شہری علاقوں اور پڑھے لکھے معاشروں میں اس پر خاص توجہ دی جاتی ہے اور نکاح نامہ باقاعدہ طور پررجسٹرڈ کیا جاتا ہے ظاہر لہڑی کا یہ نیا آئیڈیا اسی کے گرد گھومتا ہے جس میں ایک ایسا نوبیاہتا جوڑا نکاح نامہ کی موجودگی کے بغیر شہر منتقل ہوتاہے اور مشکلا ت کا شکار ہوجاتا ہے ،
اس ٹیلی فلم کی عکاسی پاکستان ٹیلی ویژن کے نامور اور تجربہ کار کیمرہ مین حاجی احمد حسین اور اُن کی ٹیم نے کی ہے یہ فلم عنقریب پی ٹی وی بلوچی ٹائم میںپیش کی جائے گی اس کی اہم کاسٹ میں ظاہر لہڑی ، حلیم مینگل، حمید بلوچ ، ذاکرہ بلوچ ، جاوید جمال ،رفیق شاد، لالا صمد عثمانی سمیت دیگر فنکار شامل ہیں
اس فلم میں جہاں پاکستان ٹیلی ویژن کے منجھے ہوئے فنکار شامل ہیں وہاں نئی اُبھرتی ہوئی اداکارہ ذاکرہ بلوچ بھی شامل ہیں ذاکرہ بلوچ کے بارے میں بتاتا چلوں کہ اُنہوں نے حال ہی میں جاوید شاہ کی میگا ڈرامہ سریل صباء میں اہم کردار بڑی محنت اور خوبصورتی سے ادا کیا ہے یقینا ذاکرہ بلوچ پی ٹی وی بولان اور پی ٹی وی کوئٹہ کے لیے اچھا اضافہ ہیں اُن کی شاندار فنی صلاحیتوں سے پی ٹی وی بولان کے ناظرین محضوظ ہوں گے۔
جاوید شاہ نے اپنے نئے آئیڈیے کے بارے بتا یا ہے کہ پی ٹی وی بولان نے بلوچی ٹائم کے ناظرین کو عنقریب ایک نئی خوشخبری دوں گا اور ایک نئے اور دلچسپ آئیڈیے کی تیاری کررہے ہیں ۔ اعجاز احمد بلوچ کا سنگل براہوئی ڈرامہ پھڈی بالکل مکمل کیا جاچکا ہے گزشتہ روز اعجاز احمد بلوچ نے بتا یا کہ ڈرامے کی ایڈیٹنگ اور مکسنگ پر کام مکمل ہونے کے ساتھ ساتھ پرومو بھی تیا رکیا گیا ہے جوکہ گزشتہ ہفتے سے آن ائیر ہے اور ناظرین کو ڈرامے کا شدت سے انتظار بھی ہے اس سلسلہ میں اعجاز احمد بلوچ نے بتا یا ہے
کہ ڈرامہ بہت جلد براہوئی ٹائم میں پیش کردیا جائے گا اس ڈرامے کے اہم کرداروں میں سینئر اداکار عبداللہ غزنوی ، منظور صابر ، علی سمالانی ، کہکشاں خان ، بلقیس شاہوانی، نواز سائل اور نئے فنکار وں میں ثناء اللہ ، لعل محمد بنگلزئی شامل ہیں ڈرامے کے ایگزیکٹیو پروڈیوسر فہیم شاہ ہیں جب کہ فرحان اطہر منگی نے اسے بہت بہترین ایڈٹ کیا ہے اس ڈرامے کی ریکارڈنگ کو کامیاب بنانے آڈیوانجنیئر محی الدین کاکڑ، پروڈکشن اسسٹنٹ منظور شاہوانی اور شبیر شہزاد بھی انتھک کوششیں بھی قابل ذکر ہیں۔
قارئین ۔ بات کرتے ہیں سینئر پورڈیوسر شمس اللہ کاکڑ کی 13 اقساط پر مشتمل نئی پشتو ڈرامہ سیریل د خوشحالی اُشکی جسے پائیدین لائق نے تحریر کیا ہے اس کی کاسٹ میں کلیم اللہ اچکزئی، زبیر اچکزئی ، فرزانہ آفریدی ، تانیہ خان، پروین رانی ،زرغون خان ، نجیب اللہ خوشدل ، سیدامان شاہ ، نورخان ،فاروق سائل شامل ہیں
اس سیریل کی ریکارڈنگ پر برق رفتاری سے کام جاری ہے اور پشتو ٹائم کے ناظرین عنقریب ا پنے ٹیلی ویژن اسکرین پر اس سیریل کی اقساط ملاحظہ کریں گے ۔سینئر پروڈیوسر جمال ترین کے لائیو پروگرام دین اور دنیا میں کمپیئر وحید بلوچ کے بلوچی شو میں ڈاکٹر پروفیسر زاہد دشتی اور مفتی عبداللہ گل بطور مہمان شریک ہوئے اس شو میں معاشرے میں نوجوانوں کے کردار اور معاشرتی ذمہ داریوں سمیت اصلاح اور اخلاقی اقدار پر سیر حاصل بحث کی گئی اس شو میں کالرز نے بھر پور حصہ لیا
اور نوجوانوں میں تیزی سے پھیل رہی بے راہ روی کی روک تھام اور نوجوانوں میں احساس ذمہ داری کے جذبے کے فروغ پر زور دیا ۔علی سمالانی کے براہوئی لائیو شو میں سرور بروہی وفاقی محتسب کے علاقائی سربراہ اور وفاقی محتسب ہی کے محمد نواز لاشاری شریک ہوئے اس شو میں وفاقی و صوبائی محتسب میں شہریوں کے لیے انصاف کی فراہمی اور کوششوں پر بات چیت کی گئی اس شو میں مختلف اداروں میں شہریوں کی شکایات کے فوری ازالے سمیت اداروں کی کارکردگی میں بہتر ی کی جدوجہد پر بھی ناظرین کو معلومات فراہم کی گئیں
شو میں ناظرین کو بتایا گیا کہ محتسب کا ادارہ کم ازکم 60 روز میں کسی بھی وکیل یا فیس کی ادائیگی کے بغیر سائلین تک انصاف کی فراہمی ممکن بنانے کی بھر پور کوشش کرتا ہے اور اب تک لاتعداد سائلین اپنی شکایات پر انصاف حاصل کرچکے ہیں ۔ قارئین اس بات کا ذکر کرنا ضروری سمجھوں گا کہ راقم الحروف بھی ایک وفاقی ادارے کی شکایت کے ساتھ وفاقی محتسب کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوا تھا
اور وہ انصاف جس کے لیے دو سال سے دربدر تھا وہ وفاقی محتسب نے مجھے گھر بیٹھے ایک درخواست پر دلویا تھا جس پر میں تاحیات محتسب کا شکرگزار ہوں۔قارئین ۔ بات کرتے ہیں کمشنر پشاور ریاض خان محسود کی جنہوں نے منشیات سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لیے جہاد میں بھر پور حصہ لیتے ہوئے اس لعنت کے خلاف ایک ٹیلی ڈرامہ ارمان تیار کروایا اس ڈرامے میں بتا یا گیا ہے
کہ منشیات فروش کس طرح ہمارے معاشرے کو تباہ وبرباد کررہے ہیں اور خود بھی اس کا شکار ہورہے ہیں منشیات کی لعنت کس طرح ہماری جڑوں کو کھوکھلا کررہی ہے اور نوجوان اس کا شکار ہورہے ہیں اس ڈرامے کو شہریوں اور عوامی حلقوں کی جانب سے بہت سراہا گیا اور پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں کمشنر پشاور ریاض خان محسود نے فنکاروں میں ایوارڈز تقسیم کئے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر نجیب الحق بھی موجود تھے
ڈرامہ ارمان میں سید منتظم شاہ کو بیسٹ ایکٹر ایوارڈسمیت حمید شہزاد ،نازش سلطان ، خوشبو خان ،ڈاکٹر ثروت علی ودیگر فنکاروں کو اُن کی بہترین کارکردگی پر ایوارڈز دیئے گئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ریاض خان محسود نے کہا کہ منشیات کے خلاف مل جُل کر کام کریں گے اور معاشرے کواس لعنت سے پاک کرنے کے لیے ہر فرد کو اس کار خیر میں حصہ لینا ہوگا اُنہوں نے ڈرامہ ارمان کی کامیابی پر تمام فنکاروں کو مبارکباد پیش کی