44

پولٹری مالکان نے فیڈ کی قلت کے باعث ملک بھر میں ایک ماہ کے اندر اندر مرغی اور انڈوں کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ظاہر

پولٹری مالکان نے فیڈ کی قلت کے باعث ملک بھر میں ایک ماہ کے اندر اندر مرغی اور انڈوں کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ظاہر

ٹھٹھہ نمائندہ
پولٹری مالکان نے فیڈ کی قلت کے باعث ملک بھر میں ایک ماہ کے اندر اندر مرغی اور انڈوں کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین چودھری اشرف،سابق چیئرمین غلام خالق،سندھ بلوچستان زون کے چیئرمین سلیم بلوچ اور دیگر نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس
کرتے ہوئے کراچی پورٹ پر رکے ہوئے سویا بین کے کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ،پولٹری مالکان کا کہنا تھا کہ سویا بین اور کنولا پولٹری فیڈ میںاستعمال ہونے والے اہم جز ہیں،اس وقت پورٹ پر 6لاکھ ٹن سے زائد سویا بین موجود ہے ،جو کہ کلیئر نہیںکیا جارہا،پولٹری مالکان نے سویا بین کی در آمد کے سلسلے میں در آمد کنندگان کو 44کروڑ ڈالر سے زائد کی ادائیگیاں بھی کردی ہیں،

وزارت غذائی تحفظ اور دیگر وزارتوں کے سویا بین کے در آمد کنندگان سے جو بھی معاملات ہیں،انہیںفوری طور پر حل کیا جائے او ر بندر گا ہ پر موجود سویا بین کے کلیئرنس کے احکامات جار ی کئے جائیں،تا کہ ملک بھر میںپولٹری کی صنعت کو فوری طور پر فیڈ کی فراہمی بحال کی جاسکے،اس وقت ملک بھر میںپولٹری مالکان یومیہ 38لاکھ مرغیاں اور ساڑھے تین کروڑ انڈے فراہم کررہے ہیں

،اگر پولٹری کی صنعت کےلئے فوری طور پر فیڈ کی فراہمی کا معاملہ حل نہ کیا گیا تو ایک ماہ کے اندر اندر ملک بھر میں مرغی اور انڈوںکی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ہے ،پولٹری کی لگ بھگ50فیصد سے زائد صنعت اس وقت بند ہوچکی ہے اور اگر یہ صنعت مکمل طور پر بند ہوئی تو مجموعی طور پرنہ صرف25لاکھ کے قریب افراد بے روزگار ہوجائینگے بلکہ ملک میںغذائی عدم تحفظ کا خطرہ بھی بڑھ جائیگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں