شیخوپورہ میں شہری عدم تحفظ کا شکار، معمر بزرگ پر بدترین تشدد
ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے علاقہ بھدرو مینارہ کے رہائشی محمد ایوب ولد کرامت علی نے ڈی پی او شیخوپورہ کو درخواست گذاری کہ وہ مورخہ 4 جنوری 2023 تقریبا 8/9 بجے رات اپنے گھر میں موجود تھا کہ سائل کے دروازہ پر دستک ہوئی تو سائل کی والدہ دروازہ کی طرف آئی تو زبردستی مسلح حالت میں اے ایس آئی قاسم محمود اور رمضان عرف جانی مسلح پسٹل ہمراہ 2 کس نامعلوم گھر کے اندر داخل ہوگئے
اور سائل کو اسلحہ کے زور پر پکڑ لیا، باقی گھر والوں کو اے ایس آئی قاسم محمود نے قریب جانے سے منع کیا، الزام علیہ رمضان اور دو کس نامعلوم شخص اس نے سائل کو اغوا کیا شور ہونے پر اہل محلہ اکٹھے ہو گئے تو الزام علیہ رمضان وغیرہ نے سائل کو کار نمبری LEE/8607 ماڈل 2018 برنگ گرے زبردستی سوار کر کے فرار ہو گئے، اہل محلہ اور طارق ولد حنیف اور عاشق علی ولد محمد یوسف وغیرہ نے کار کا پیچھا کیا
تو الزام علیہ کو پتہ چل گیا تو وہ بجائے نامعلوم جگہ پر لے جاکر تشدد کا نشانہ بنانے کے تھانہ بی ڈویژن لے گئے، جب طارق اور عاشق وغیرہ تھانہ پہنچ گئے تو الزام علیہ قاسم محمود اور رمضان وغیرہ نے سائل کو جان سے مارنے کی دھمکیاں و دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور گواہان کی موجودگی میں رمضان عرف جانی نے کہا کہ جس طرح تمہارے والد کو اغواء کرکے تشدد کیا تھا تمہاری بھی وہی حالت کرنی تھی
لیکن ہمارا پیچھا ان لوگوں نے نہیں چھوڑا، اس کارروائی سے بچنے کے لیے اے ایس آئی قاسم محمود نے ایک جھوٹے مقدمہ نمبر 1595/22 بجرم 380 تھانہ بی ڈویژن میں سائل اور اس کے بھائی اور والد کو بے جا ملوث کردیا ہے، قبل ازیں رمضان عرف جانی وغیرہ نے سائل کے والد کو اغوا کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور حالت غیر ہونے پر کھیتوں میں پھینک دیا، اس وقوعہ کا مقدمہ نمبری 1687/22 بجرم 337f5 اور 342 ت پ درج ہے جس میں بھی 365A جرم ایزاد نہ کیا ہے ملزمان کے ساتھ سازباز کرکے سائل کے والد کا مقدمہ اے ایس آئی نصیر خراب کررہا ہے اور سائل اور اسکے والد اور گواہان کو دھمکا رہا ہے
کہ رمضان عرف جانی وغیرہ جرائم پیشہ ہیں ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں جن میں سے 302 کی ایف آئی آر نمبری 512/9 تھانہ واربرٹن بھی شامل ہے- مدعی نے بتایا کہ ہمیں مسلسل سنگین نتائج کی دھمکیوں کا سامنا ہے اسلئے ڈی پی او شیخوپورہ سے درخواست ہے کہ فوری انصاف اور مکمل تحفظ فراہم کیا جائے