34

پی پی پی قبائلی اضلاع میڈیاکوارڈنیٹرفضل ہادی کے جانب سے غلنئ گنداؤڈیم میں مہمندصحافیوں کی اعزازمیں ظہرانے ومحفل موسیقی پروگرام کا اہتمام

پی پی پی قبائلی اضلاع میڈیاکوارڈنیٹرفضل ہادی کے جانب سے غلنئ گنداؤڈیم میں مہمندصحافیوں کی اعزازمیں ظہرانے ومحفل موسیقی پروگرام کا اہتمام

ضلع مہمند۔پی پی پی قبائلی اضلاع میڈیاکوارڈنیٹرفضل ہادی کے جانب سے غلنئ گنداؤڈیم میں مہمندصحافیوں کی اعزازمیں ظہرانے ومحفل موسیقی پروگرام کا اہتمام۔مدعوصحافی برادری کامنعقدپروگرام میں شرکت۔صحافیوں نےمذکورہ ڈیم پرجاری کام کاجائزہ لے کرمقامی لوگوں سے بات چیت کئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی قبائلی اضلاع کی میڈیاکوارڈنیٹرفضل ہادی مہمند نے مہمندپریس کلب صحافی برادری کی اعزازمیں گنداؤ ڈیم کے مقام پر دوپہرکےکھانے ومحفل موسیقی پروگرام کااہتمام کیا۔مذکورہ ڈیم ہیڈکوارٹرغلنئ سے تقریبااٹھ سومیٹردوری پرواقع ہے۔منعقدپروگرام میں مدعو صحافیوں نے شرکت کرکے لنچ ومحفل موسیقی کے علاوہ ڈیم پرجاری ترقیاتی عمل اوراس سے متوقع علاقائی فوائد اورجاری عمل میں موجود خامیوں پر رپورٹنگ بھی کی۔اس موقع پرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے

فضل ہادی مہمندودیگرمقامی باشندگان نے بتایا۔کہ بارہ سال قبل غلنئی یوسف خیل کے مقام پرگنداؤ ڈیم منظورہوکرتعمیراتی عمل شروع ہوا۔مگرڈیم ٹھیکدارعبدالشکورایک بم دھماکے میں شہیدہوکرجس سے ڈیم کانام بھی شہیدعبدالشکورڈیم ہوا۔ڈیم تعمیرکیلئے پہلے 85کروڑفنڈمنظورہوئے۔جبکہ بعدمیں بڑھ کرایک ارب پچیس کروڑکردی گئی۔جبکہ ڈیم تعمیرکابنیادمقصد گردنواح میں پانی کی قلت پر قابو پاناتھا۔جہاں سے روزمرہ سترہزارگیلن پانی غلنئی تاغازی کورسپلائی کرناتھا۔جن کی فلٹریشن کیلئے واٹرٹینکی بھی تعمیرہوچکی ہے۔

چونکہ ساتھ بندھ بھی تعمیرپانی سٹوریج ہوناشروع ہوچکی ہے۔مگر بدقسمتی سے ڈیم کوزیرتعمیر روڈ ,سپلائی پائپ لائن,ودیگرتعمیراتی عمل تعطل کاشکارہے۔اورمتعلقہ محکموں سمیت مقامی انتظامیہ خاموشی تماشائی بن بیٹھے ہیں۔جبکہ ڈیم کی سائیڈپر کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔بلکہ محکمہ جنگلات جوعلاقے میں پانی کی قلت سے جنگلات کی ناکامی کا جوازپیش کرتے ہیں۔ان کوکئی بارجنگلات لگانے کی درخواستیں دیدی۔مگرتاحال کچھ نہ ہوسکا۔انہوں ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کوبھی شدیدتنقیدکانشانہ بنایا۔

کہ مذکورہ محکمہ نے قبائلی اضلاع میں گنداؤڈیم پرکوکوئی توجہ نہ دیا۔مقامی لوگوں نے متعلقہ محکموں سمیت مقامی انتظامیہ سے پرزورمطالبہ کیا۔کہ گنداؤڈیم پرقومی خزانے سے کروڑوں فنڈ خرچ ہوئے ہیں۔ان کی تعمیراتی عمل فوری مکمل کرکے اس سے متوقع پانی سپلائی پائپ بچھایا۔تاکہ پانی کی بوند بوند کوترسنے والے عوام مستفید ہوسکے۔انہوں نے محکمہ جنگلات اورٹورزم ڈیپارٹمنٹ سے بھی اپنے ذمہ داریاں پوری کرنے کی اپیل کی۔اور بتایا کہ گنداؤ ڈیم کے قریب یوسف خیل ڈیم ناقص میٹریل اورتوجہ سے ناکامی کاشکارہوئے۔جوکہ اپباشی مقاصدکیلئے تعمیرہوچکے تھے۔محکمہ ایریگشن اس کی خبرگیری طرکے واپس بحال کریں۔تاکہ عوام ان کو دوبارہ زراعت کیلئے بروئے لائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں