29

تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے: عمران خان

تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے: عمران خان

تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے: عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے  لیکن یہ ملک میرا ہے، فوج بھی میری ہے، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کا کنٹرول نہیں ہے، یہ پی ٹی آئی سے الیکشن نہیں جیت سکتے اس لیے انہیں کچھ تو کرنا ہے۔ عمران خان نے سوال کیا کہ انہوں نے ایسی کیاغلطی کی ہے کہ ان پردہشتگردی کےمقدمات بنادیے گئے؟ جمہوریت اور آئین کا قتل ہو رہا ہے، کسی کو آئین کی فکر نہیں، یہ الیکشن کی فضا ہی نہیں بننے دے رہے، بدھ کو جلسہ کرنا تھا اب پتا چلاہےکل عدالت فیصلہ کرےگی۔

 جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر عمران خان نے کیا معجزہ دیکھا؟

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پیشی کے موقع پر پیدا ہونے والی صورت حال سے متعلق بیان دیا ہے۔

لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا ہفتےکو زمان پارک سے نکلا تو بشریٰ بی بی کو خداحافظ کہہ کر نکلا تھا، میں جیل جانے کے لیے ذہنی طور پر تیار تھا، مجھے علم تھا کہ مجھے جیل بھیج دیا جائےگا یا قتل کر دیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا ٹول پلازا سے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچنے میں ساڑھے 4 گھنٹے لگے، پیشی کے لیے جا رہا تھا، عام لوگ پتا نہیں کہاں سے آئے اور ساتھ چلنا شروع ہو گئے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے پر پولیس اوپر سے پتھراؤ اور شیلنگ کر رہی تھی، جوڈیشل کمپلیکس میں نامعلوم افراد موجود تھے، ہمارے وکلا پر ڈنڈے برسائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک آدمی کیلئےاتنی پولیس اور ایف سی تو میں نے دیکھی ہی نہیں، جو ملک میں حالات ہو رہے ہیں پوری زندگی ایسے حالات نہیں دیکھے، ایک شخص قانون کی بالادستی کیلئے اسلام آباد آتاہے اور یہ ہوتا ہے۔

پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا یہ بھی معجزہ دیکھا کہ ہوا کی سمت اس طرف ہو گئی جہاں سے پولیس شیلنگ کر رہی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا جب باہر نکلتا ہوں تو میری جان کو خطرہ ہوتا ہے، جس شخص نے مجھ پر گولیاں چلائیں اس کا ویڈیو بیان ہو سکتا ہے لیکن میرا نہیں، میرے خلاف تقریباً 100 کیسز ہو چکے ہیں، ایسی کیا غلطی کی کہ مجھ پر دہشت گردی کے مقدمات بنا دیے گئے۔

عمران خان کا کہنا تھا 30اپریل کو الیکشن ہے لیکن کوئی فضا بننے ہی نہیں دی جا رہی،  مینارپاکستان پر جلسے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی، بدھ کو جلسہ کرنا تھا اب پتہ چلا ہےکل عدالت فیصلہ کرے گی، جمہوریت اور آئین کا قتل ہو رہا ہے لیکن کسی کو آئین کی فکر نہیں ہے، تمام ثبوت اکٹھےکر رہے ہیں، انٹرنیشنل ہیومین رائٹس کوبھجوا رہے ہیں، یورپی یونین کوبھی ثبوت بھجوائیں گے، سب کو بتائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا یہاں کوئی قانون نہیں صرف جنگل کا قانون ہے، یہاں تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جھوٹوں کی ملکہ ایسے پھر رہی ہے جیسے پاکستان اس کی جاگیر ہے، کہہ رہی ہے میرا باپ نیلسن منڈیلاہے اسے معاف کر دو۔

ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی انتشار نہیں الیکشن چاہتی ہے، ان لوگوں نے میرے گھر کی دیوار اور دروازہ توڑ دیا، باربار کہہ رہا ہوں ہمیں کسی قسم کا ہتھیار نہیں اٹھانا، فوج بھی میری، ملک بھی میرا اور میرا جینا مرنا یہیں ہے، مجھے باہر نہیں بھاگنا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں