قبائلی ضلع مہمند کے مختلف تحصیلوں میں تیز بارش اور شدید ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلیں تباہ
قبائلی ضلع مہمند کے مختلف تحصیلوں میں تیز بارش اور شدید ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلیں تباہ۔سیلابی ریلوں میں درجنوں مویشی سیلاب میں بہہ گٸے ۔تاروخیل کے پورے گاؤں میں پانی داخل۔ڈگ ویل،دکانیں ،گھروں اور جنریٹرز کو جزوی نقصان۔ریسکیو 1122 کے ساتھ بھی ہیوی مشنری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا۔
واقعہ نکاسی اب نہ ہونے کی وجہ سے پیش ایا ۔ ریسکیو 1122 کی بروقت رسپانس نے پورے گاؤں کے گھر مہندم ہونے سے بچایا ۔پانی نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہیں۔ ریسکیو 1122تفصیلات کے مطابق حالیہ بارشوں اور شدید ژالہ باری و سیلابی ریلے کی وجہ سے قیمتی فصلیں تباہ۔جبکہ سیلابی ریلے کی وجہ سے درجنوں مویشی مختلف تحصیلوں میں پانی میں بہہ گٸے ۔جبکہ تاروخیل غیبہ چوک میں پشاور ٹو باجوڑ شاہراہ کی تعمیر کے وقت پانی کی پل بند ہونے کی وجہ سے سارے گاؤں کے گھروں میں سیلاب ریلہ داخل ہوا۔جس کی وجہ سے گھروں کو کافی نقصان پہنچنے کا خدشہ پایا جاتا ہیں۔ جبکہ دوسری طرف کیپٹن روح شہید سپورٹس سٹیڈیم اور گورنمنٹ کالج اف منیجمنٹ ساٸنس کی چاردیواریاں بھی گر گٸی ۔
علاقے کے عوام نکل کر پشاور ٹو باجوڑ شاہراہ احتجاجی طور پر بند کر دیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے ملک فردوس صافی،جنرل کونسلر تاجمیر خان،فضل آمین ودیگر نے کہا کہ ان نقصانات کی ذمداری ضلعی انتظامیہ،ٹی ایم اے مہمند پر ہوگی۔اگر جانی نقصان ہوا تو انکی ذمہ داری بھی مقامی انتظامیہ پر ہوگی۔جبکہ غلنئی سمال ڈیم بھرنے سے رازق نامی شخص کے گھر مکمل طور پر مہندم ہو گیا۔اس سلسلے میں انتظامیہ کا کہنا تھا
کہ ہم نے صبح سے کھڑے پوئے پانی نکالنے کیلئے ریسکیو 1122 کا آپریشن شروع کیا ہے۔ جو اب تک جاری ہے مگر پانی بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے لیکن اپنی کوشش جاری رکھیں گے ۔کہ انکے لیے ہیوی مشنری طلب کرکے پانی کو نکال سکیں۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ واقع ضلع مہمند میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے شدید نقصانات ہوچکی ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ان لوگوں کیساتھ ضلعی انتظامیہ بھر مدد کر کے انکا ازالہ ہو سکیں