لاہور ہائیکورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 17 فروری کو زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو 4 مرتبہ سزائے موت سنائی تھی جس کے خلاف اس نے اپیل لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی جسے عدالت نے سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔
جیونیوز کےمطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور نے درخواست کی سماعت کی۔
دوران سماعت مجرم عمران کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ مجرم عمران اصل مجرم نہیں، ٹرائل کورٹ نے عجلت میں فیصلہ سنایا۔
وکیل کے دلائل پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ عدالتوں کے بروقت فیصلے پر آپ کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے، مجرم نےسزا میں کمی کی اپیل کی اور آپ بریت کی بات کررہے ہیں؟
جسٹس شہرام سرور نے ریمارکس دیئے کہ مجرم عمران کو ڈی این اے میچ ہونے پر پکڑا گیا، 1187 افراد میں سے صرف عمران کا ڈی این اے میچ ہوا، تفتیش میں ثابت ہوچکا ہے کہ عمران ہی اصل مجرم ہے۔
عدالت نے سماعت مکمل ہونے کےبعد مجرم عمران علی کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں پنجاب کے ضلع قصور میں کمسن زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا