36

چیف جسٹس کا آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنا گناہ گار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے: مریم

چیف جسٹس کا آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنا گناہ گار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے: مریم

چیف جسٹس کا آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روکنا گناہ گار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے: مریم

اگرآپ اور آپ کی ساس کا دامن صاف ہے تو کیا آپ کو قانون کا سامنا نہیں کرنا چاہیے؟ مریم کا چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے سوال— فوٹو: فائل
اگرآپ اور آپ کی ساس کا دامن صاف ہے تو کیا آپ کو قانون کا سامنا نہیں کرنا چاہیے؟ مریم کا چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے سوال— فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے آڈیو لیکس کمیشن کو کام سے روک  دینا ہی  ان کےگناہ گار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں مریم  نواز نے کہا کہ انصاف کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان  شخص اپنے عہدے کو احتساب  سے بچنے کیلئے بے دریغ  استعمال کر رہا ہے، اگرآپ اور آپ کی ساس کا دامن صاف ہے تو کیا آپ کو قانون کا سامنا نہیں کرنا چاہیے؟

مریم نواز نے سوال کیا کہ کیا چیف جسٹس ہونے کے ناطے قانون آپ پر لاگو نہیں ہوتا؟ عمر عطا بندیال اپنےخاندان کو بچانے کیلئے قانون کامذاق، عدلیہ کا تماشہ بنانے کے جرم میں سزا کے حقدار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔

تحریری حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کے تحریری حکم اور کارروائی پر بھی حکم امتناع جاری کیا اور آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے قیام کا 19 مئی کا حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ کمیشن میں ججز کی نامزدگی سے متعلق چیف جسٹس کی مشاورت لازمی عمل ہے، سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ وفاقیت کے اصول کے تحت دو ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کی نامزدگی کے لیے بھی چیف جسٹس سے مشورہ ضروری ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے ججز کو نامزد کرنے سے ججوں پر شبہات پیداہوئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں