35

مہنگائی کو بریک لگنے لگا، شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 29.4 فیصد پر آگئی

مہنگائی کو بریک لگنے لگا، شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 29.4 فیصد پر آگئی

مہنگائی کو بریک لگنے لگا، شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 29.4 فیصد پر آگئی

ادارہ شماریات نے جون کیلئے مہنگائی کے اعدادو شمار جاری کر دیے۔

اعداد وشمار کے مطابق جون 2023 میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد رہی جو مئی میں 38فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ جولائی سے جو ن تک مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد رہی۔

 ادارہ شماریات نے بتایاکہ سالانہ بنیادوں پر جون 2023 میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 27.3فیصد رہی اور دیہی علاقوں میں 32.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں مرغی، آلو، دودھ، ڈیری مصنوعات اور چاول مہنگے جبکہ انڈے، سبزیاں آور آٹا سستے ہوئے، سالانہ بنیادوں  پر ایک سال میں سگریٹ 129.2 فیصد، چائے 113 فیصد اور آٹا 90 فیصد مہنگا ہوئے۔

ایک سال میں چاول کی قیمت میں73 فیصد،آلو 65 فیصد، گندم 62 فیصد، درسی کتب 114 فیصد، اسٹیشنری 68.5 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ ایک سال میں گیس اخراجات 62.8 فیصد اضافہ اور گھریلوسامان 40 فیصد مہنگا ہوا۔

مہنگائی میں کمی پر وزیر خزانہ کی قوم کو مبارکباد

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار  نے جون میں مہنگائی کی رفتار میں 9 فیصد کمی پر عوام کو مبارکباد دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی 29 فیصد پر آگئی ہے، جون 2023 میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد رہی، مئی2023 میں مہنگائی کی شرح جون کے مقابلے میں 38فیصد تھی۔

ان کا کہنا تھاکہ اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 270 سے 272 روپے کا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=6-b5yOC8jaw&t=321s

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں