بجلی مہنگی کرنا آئی ایم ایف کی شرط اور ہماری ضرورت بھی ہے: وزیراعظم
بجلی مہنگی کرنا آئی ایم ایف کی شرط اور ہماری ضرورت بھی ہے: وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں بدقسمتی سے اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔
گورنر ہاؤس لاہور میں چیمبر آف کامرس کے ارکان سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ بجلی مہنگی کرنا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط ہونے کے ساتھ گردشی قرضوں کی وجہ سےہماری ضرورت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم سے کوئی بات نہیں چھپائی، سب کو پتہ ہونا چاہیے ہم کن مراحل سے گزرے، یہ کامیابی ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، ہمیں جو 9 ماہ کا یہ سکھ کا سانس ملا ہے اب آگے کیا کرنا ہے یہ اہم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اب 14 ارب ڈالرز پر پہنچ گئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’میں نے کہا کہ قوم کو بتادیں بدقسمتی سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے ، بجلی کی مد میں لائن، ٹرانسمیشن لاسز ہیں، بلوں کا بیڑہ غرق ہے، بجلی قیمت میں اضافہ آئی ایم ایف کامطالبہ تو ہے ہی، گردشی قرض بھی اہم وجہ ہے، بجلی کی چوری سے بھی نقصان کا سامنا ہے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ لوگ ٹیکس ادا نہیں کریں گے تو پھر ہم مزید ٹیکس نہ لگائیں تو کیا کریں؟
انہوں نے کہا کہ 3 ارب ڈالر جو ماضی میں دیا گیا وہ اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کو کیوں نہیں دیا گیا؟ 3ارب ڈالر کے قرض بڑے بڑے بزنس ہاؤسز لے گئے، اب یہ بڑے بزنسز جواب دیں کتنی ایکسپورٹ میں بہتری کی؟
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس بیس کو بڑھانا اور زراعت کو ترقی دینی ہے،تاجروں کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے، ہمیں بنیادی اسٹرکچر میں اصلاحات لانی ہیں، تمام ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کو آگے بڑھانا ہے تو سیاستدان ، بیوروکریٹس، عدلیہ اور ادارے مل کر قوم کو منزل کی طرف لے کر چلیں، بجلی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا کریڈٹ نوازشریف کو جاتاہے لیکن فائدہ عوام کو ہوا، کاشت کار کو بہتر سہولیات اور معاوضہ ملے تو زراعت بہتر ہوگی ، کالی بھیڑوں کا احتساب کرنا چاہیے ، ان کا سوشل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔