167

سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ کی آکسیجن ہٹادی گئی

سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ کی آکسیجن ہٹادی گئی

سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ کی آکسیجن ہٹادی گئی

سول جج کی اہلیہ سومیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کی آکسیجن ہٹادی گئی۔

سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ رضوانہ کو آئی سی یو سے نکالنے کا فیصلہ 2 روز بعد کیا جائے گا، رضوانہ کو ابھی ڈرپس لگائی جا رہی ہیں۔

پروفیسر جودت سلیم کے مطابق رضوانہ کے خون میں انفیکشن کافی کم ہوا ہے ، انفیکشن کم ہونے کے باعث رضوانہ کچھ کھاپی رہی ہے۔

پروفیسر کا کہنا تھا کہ رضوانہ کے مزاج میں بھی بہتری آئی ہے ، وہ اب گھبراتی نہیں ، بات چیت بھی کر رہی ہے ۔

خیال رہے کہ سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے دوران تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔

بچی رضوانہ نے چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کو بتایا تھا کہ انہیں بہت زیادہ مارا جاتا تھا اور تیزاب بھی پلایا جاتا تھا۔

دوسری جانب متاثرہ بچی کی والدہ شمیم بی بی نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب بچی کو اسپتال لیکر آئے تو جج کے ایک رشتہ دار نے ان کی فون پر بات کروائی جس میں جج نے کہا کہ میری نوکری کا سوال ہے یہیں چپ کر جاؤ تمھیں انصاف تو ملنا نہیں ہے، میں نے انہیں کہا کہ میں غریب ہوں لیکن انصاف ضرور لیکر رہوں گی۔  

https://youtu.be/hT0AQLTnRVU

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں