نگران وزیراعظم کا جڑانوالا میں اقلیتوں کی املاک پر حملوں کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
نگران وزیراعظم کا جڑانوالا میں اقلیتوں کی املاک پر حملوں کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جڑانوالا میں اقلیتوں کی املاک پر حملوں کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہ اپنے بیان میں کہا کہ جڑانوالا کے مناظر نے دہلا کر رکھ دیا ہے، اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جڑانوالا واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت بھی جاری کردی ہیں۔
اپنے بیان میں نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ حکومت تمام پاکستانیوں کا مساویانہ تحفظ کرے گی۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری پیغام میں کہا کہ جڑانوالا میں جو ہوا بہت ہی پریشان کن تھا، کسی بھی مذہب میں تشدد کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، تمام عبادت گاہیں، مقدس کتابیں اور شخصیات معتبر و مقدس ہیں، ہمیں ان کا احترام کرنا چاہیے۔
سابق وزیر اعظم نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ساتھ ہی تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اس عمل کی مذمت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام مذاہب کے لوگوں کا ملک ہے، یہاں اس قسم کے پاگل پن کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
عبادت گاہوں کے تقدس کی پامالی کسی طور قابل قبول نہیں: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اقلیتی املاک پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالا واقعے کے بارے میں سن کہ لرز کر رہ گئے تھے، عبادت گاہوں کے تقدس کی پامالی کسی طور قابل قبول نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنائے۔
جڑانوالہ میں مکروہ عمل ایک سوچی سمجھی سازش کےتحت کیاگیا،عامر میر
پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ میں مکروہ عمل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا، عوامی جذبات کو ابھار کر فساد پھیلا کر امن خراب کرنے کا منصوبہ تھا، قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے بعد مشتعل مظاہرین نے سخت رد عمل دیا، حالات کو مکمل طور پرکنٹرول کرلیا گیا ہے، صورتحال بہتری کی جانب جا رہی ہے، گرجاگھروں کی سکیورٹی سخت کردی، بڑی تعدادمیں سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے، متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار سے زائد پولیس جوانوں کے علاوہ رینجرز کے دستے موجود ہیں۔
عامر میر نے کہا کہ آج کے واقعات میں نہ تو کوئی شخص زخمی ہوا اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوا، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب جڑانوالہ پہنچ چکے ہیں، چیف سیکرٹری اور آئی جی صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کر رہے ہیں، امن و امان خراب کرنے والے درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، قرآن پاک کی بےحرمتی کے افسوسناک واقعے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں، کوئی شخص قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے تو فوری گرفتار کرلیا جائے۔