39

اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں: سپریم کورٹ

اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں: سپریم کورٹ

اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فارنزک آڈٹ کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے (وفاقی تحقیقاتی ادارے) پر زمینوں پر قبضے کے سنگین الزامات ہیں، ایف آئی اے کیسے نجی بزنس میں اپنا نام استعمال کر سکتا ہے؟ کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے؟

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آئی بی (انویسٹیگیشن بیورو) بھی بظاہر زمینوں پر قبضوں میں ملوث ہے،

سماعت کے موقع چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر آئی بی کی ہاؤسنگ سوسائٹی ہوگی تو اس کے ساتھ کون مقابلہ کرے گا؟ سرکاری اداروں کی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا معاملہ عدالت کے سامنے نہیں، اس معاملے پر الگ سے از خود نوٹس ہوسکتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں زمینوں پر قبضے کے معاملے پر از خود نوٹس لینا ہے یا نہیں، بہتر ہوگا عدالت کے سامنے کوئی درخواست آجائے، عدالت از خود نوٹس لینے میں محتاط ہے۔

ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فارنزک آڈٹ کے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں