98

صدر مملکت کی ٹوئٹ کے بعد پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

صدر مملکت کی ٹوئٹ کے بعد پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

صدر مملکت کی ٹوئٹ کے بعد پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ٹوئٹ کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پی ٹی آئی نے قومی و عدالتی سطح پر صدرِمملکت کے مؤقف کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کیا۔

ترجمان کے مطابق اہم ترین قانونی مسودہ جات کی توثیق کے عمل پر صدرمملکت کا مؤقف سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے ریاستی وحکومتی ڈھانچےمیں گہرائی تک سرایت کیے گئے مرض کی نشاندہی کی ہے، صدرمملکت وفاق کی علامت، پارلیمان کا حصہ اور افواج پاکستان کے سپریم کمانڈرہیں، ان کے فیصلوں پر عملدرآمد روکنا غیرآئینی اور ناقابل قبول ہے، معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔

ترجمان کے مطابق چیف جسٹس سے اس معاملے کی حقیقت، ذمہ داروں کے تعین اورمحاسبےکی استدعا کریں گے، تحریک انصاف آئین و قانون کی بالادستی کیلئے صدرِ مملکت کے ساتھ کھڑی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ صدر مملکت کی ٹوئٹ ہر لحاظ سے غیرمعمولی، تشویشناک اور ناقابلِ تصور ہے، ان کی ٹوئٹ کے بعد پوری قوم میں بےچینی کی سنگین لہر نے جنم لیاہے۔

ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ صدر کے بیان نے ریاستی نظم میں پھیلے انفیکشن کو بےنقاب کیا، ان کی ٹوئٹ کے مندرجات کا ہرپہلو سے جائزہ لے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ صدر عارف علوی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد دونوں بلز قوانین بن گئے ہیں۔

لیکن آج انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنےعملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں۔

صدر پاکستان نے مزید کہا کہ میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں، مجھے آج معلوم ہوا کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا، اللہ سب جانتا ہے، میں ان سب سے معافی مانگتا ہوں جو ان بلز سے متاثر ہوں گے، میں نے ان بلز پر دستخط نہیں کیے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ItW5kA-8Kvk&t=29s

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں