صحافیوں کے خلاف حویلی کہوٹہ میں مقدمہ، پولیس گرفتاری کیلئےاسلام آباد پہنچ گئی
اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف)نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے ممبران اور کشمیر جرنلسٹس فورم کے عہدیداران ماجد افسر اور اعجاز خان کے خلاف حویلی میں خاتون قتل کیس بارے سوشل میڈیا پر رائے کا اظہار کرنے پر اسد علی اسد سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ و سیشن کورٹ حویلی کہوٹہ کی مدعیت میں پولیس
تھانہ حویلی کہوٹہ میں 27 جولائی 2023 کو ایف آئی ار درج ہوئی تھی ایف ائی ار کے اندرج کی اطلاؑع ملتے ہی راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر عابد عباسی کی کال پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر اٖفضل بٹ کی سربراہی میں نیشنل پریس کلب، راولپنڈی اسلام آباد یونین اف جرنلسٹس، کشمیر جرنلسٹس فورم راولپنڈی اسلام آباد سمیت جملہ تنظیموں کے مشترکہ اجلاس میں ایف آئی ار کی نوعیت کی جانچ پڑتال کی گئی اور افضل بٹ کی سربراہی میں اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی
۔ایف آئی آر سے متعلق اعلٰی عدلیہ کے نوٹس میں لانے کیلئےپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر اٖفضل بٹ،سابق مشیر حکومت مرتضیٰ درانی،ایڈیٹر سٹیٹ ویوزسید خالد گردیزی نے چیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر سے ملاقات کی اور انہیں حقائق سے اگاہ کیا جس پرچیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے معاملے کی تحقیقات کے بعد یکسو کرنے کی یقین دہانی کروائی بعد ازاں آج صحافیوں اعجاز خان اور ماجد افسر کی گرفتاری کیلئے حویلی پولیس ٹیم روزنامہ جنت نظیر کے چیف ایڈیٹر اعجاز خان کے آفس پہنچ گئی
۔اطلاع ملنے پر سابق مشیر اطلاعات مرتضیٰ درانی،سید خالد گردیزی سمیت صحافتی کمیونٹی حرکت میں آ گئی،مرتضیٰ درانی نے معاملہ چیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ صداقت کے علم میں لایا جس پرچیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ صداقت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک کر واپس جانے کا حکم دیا اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ لمحہ بالمحہ ساتھیوں سے رابطے میں رہے جبکہ سید خالد گردیزی،سردار زاہد تبسم،راجہ خاور نواز ،
سردار عقیل انجم،اقبال اعوان،عابد ہاشمی، رضوان عباسی، ثاقب راٹھور، ظہور عالم،اسحاق ہاشمی سمیت دیگر صحافی فوری جنت نظیر کے آفس پہنچ گئے اورچیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ صداقت کا نوٹس لینے پر شکریہ ادا کیا اس موقع پر ایف ائی ار میں نامزد صحافی ماجد افسر اور اعجاز خان نے افضل بٹ،مرتضی درانی سمیت اعلیٰ عدلیہ۔صحافتی تنظیموں پی ایف یو جے۔نیشنل پریس کلب۔آر آئی یو جے اور کے جے ایف کا شکریہ ادا کیا