کشمیری کئی دہائیوں سے تکمیل پاکستان کی خاطر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، سردار تنویر الیاس خان
اسلام آباد :(بیورو رپورٹ)صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی طرف سے پریس کلب باغ کے صحافتی وفد اور راولپنڈی/ اسلام آباد میں مقیم نامور کشمیری صحافیوں کے اعزاز میں سینٹورس مال میں استقبالیہ تقریب کا اہتمام
تقریب میں صدر کشمیر جرنلسٹ فورم راجہ خاور نواز،سابق پریس سیکریٹری ہمراہ وزیر اعظم آزادکشمیر اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی کابینہ کے ممبر سید خالد گردیزی،نثار تبسم۔صدر پریس کلب باغ شوکت تیمور ،چیف ایڈیٹر سٹیٹ ویوز میڈیا گروپ اور پریس فاؤنڈیشن آزادکشمیر کے ممبر بورڈ آف گورنر شہزاد خان،کے جے ایف کے عہدیداران عرفان سدوزئی،خالد شاہ گردیزی،اعجاز خان،راجہ خالد، باغ کے سینئر صحافی ماسٹر اشتیاق احمد،راجہ حفیظ خان، محمود راتھر۔سٹیٹ ویوز کے ڈپٹی ایڈیٹر نوید چوہدری۔رپجا کی سیکریٹری اطلاعات فائزہ شاہ کاظمی۔رضوان عباسی۔اصغر حیات۔سمیت پرنٹ،الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا سے تعلق رکھنے والے نامور صحافیوں کی ایک تعداد موجود تھی ۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت اور وکالت سے میرا ذاتی تعلق ہے۔ صحافت ملک کا اہم ستون ہے۔ قلم کی طاقت سب سے مضبوط طاقت ہے۔ صحافی عام آدمی کی آواز ہوتا ہے جو رائے عامہ کو عملی شکل دیتا ہے۔آزاد کشمیر کے صحافیوں نے نامساعد حالات میں بھی قلم اور صحافت کی حرمت کو بلند رکھا ہوا ہے۔ اپنے ملک اور ریاست کے صحافتی وفود سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ سیاسی قیادت عوامی حقوق کی علمبردار ہوتی ہے جو جمہوریت، سیاست، معاشرت اور عمرانی علوم پر کاربند ہوتی ہے۔ آزاد کشمیر میں 32 سال بلدیاتی الیکشن نہ کروا کر جمہوریت اور ریاستی عوام کیساتھ ظلم کیا گیا۔مہذب معاشروں میں مقامی لوگوں کے مسائل کو انکے مقامی منتخب نمائندے حل کرتے ہیں۔ یونین کونسل کی سطح کے معاملات کو ایم ایل اے کے بجائے منتخب بلدیاتی نمائندہ بہتر انداز میں حل کر سکتا۔ ہم نے ریاستی عوام کو 32 سال بعد پرامن شفاف بلدیاتی انتخابات کا تحفہ دیا جو عوام کا حق تھا۔ اپنے مختصر اقتدار میں ریاستی عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی کے لیے تاریخی میگا پراجیکٹس اور اقدامات کئے۔
صدر آئی پی پی آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر صحافیوں کا کردار قابل ستائش ہے۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ریاست کے نامور صحافیوں، وکلاء اور ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ پر مشتمل وفد اسلامی ممالک، یورپی ممالک سمیت دنیا کے اہم ممالک میں جا کر کشمیریوں کی نمائندگی کرے اور بھارتی درندہ فورس کے کشمیریوں پر ڈھائے گئے مظالم کو دستاویزات کی شکل میں اقوام عالم کے سامنے رکھے۔ وفد دنیا کے فیصلہ ساز ممالک کی پارلیمنٹ، میڈیا اور غیر سرکاری تنظیموں کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر مبذول کروائے۔ کشمیری انصاف چاہتے ہیں اور اپنا بنیادی حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری کئی دہائیوں سے تکمیل پاکستان کی خاطر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ ایک آذان کی تکمیل کے لیے بائیس جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیری امت مسلمہ سے آس لگائے بیٹھے ہیں۔ بدقسمتی سے امت مسلمہ کی ترجمان او آئی سی طاقتور کے مسئلے پر اکھٹی ہو جاتی ہے مگر کشمیر پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ مسلمان ممالک اپنے ذاتی مقاصد کے لیے بھارت سے دوستیاں بڑھا رہے ہیں جبکہ انہیں اپنے مسلمان بھائیوں پر ظلم نظر نہیں آ رہا ہے۔ ہم نے اپنے اقتدار میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کر کے ایک نئی روح بخشی۔ آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار OIC کے سیکرٹری جنرل اور نو اسلامی ممالک کے سفیروں نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا
۔امریکا کے سفیر نے آزاد کشمیر خصوصاً بنگوئیں کا دورہ کیا جس سے بھارت تلملا اٹھا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور وفد میں شامل دیگر افراد نے جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کی دستاویزات دیکھیں تو وہ مجھ سمیت اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکے۔ ہم نے جدہ میں اپنا نمائندہ بھیجنے کی بات کی تاکہ اسے دیکھ کر امت مسلمہ کو کشمیریت یاد آئے اور مظلومیت نظر آئے۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ سید علی گیلانی رحمتہ اللہ علیہ نے کہا تھا کہ اگر پہاڑوں پر کالی برف بھی پڑنے لگے تب بھی ہم اپنی جدوجہد ترک نہیں کریں گے۔اگر بھارت ہماری سڑکوں پر تارکول کی جگہ سونا بھی بچھا دے تب بھی ہمارے ایک شہید کی شہادت کا بدلہ نہیں چکا سکتا۔لائن آف کنٹرول کی دوسری طرف مقیم کشمیریوں کی ہم سے امیدیں وابستہ ہیں، ان امیدوں کو پورا کریں گے۔ کشمیری جانور نہیں بلکہ انسان ہیں، اقوام عالم کو انکے مسائل حل کرنا ہوں گے۔ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ روز اول سے کھڑا ہے۔ 5 فروری کو پوری قوم ہاتھوں کی زنجیریں بنا کر کشمیریوں سے یکجہتی کرتی ہے۔
صدر آئی پی پی آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں قومی تقریبات میں شمولیت اختیار نہ کر کے مجرمانہ غفلت برتی جاتی رہی۔ ہم نے اقتدار میں نہ ہوتے ہوئے بھی اپنے ملک کی مضبوطی کی بات کی۔کشمیر بنیگا پاکستان کی جگہ ہم ہیں پاکستان کا نعرہ ریاست بھر میں بلند کیا۔ اس وقت ریاست میں عام آدمی کیساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی اقتدار میں آ کر اپنے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ آزاد کشمیر کے لوگوں کو 300 یونٹ تک فری بجلی دی جائے گی۔ انشاءاللہ بہت جلد ہم اپنی عوام کی مدد سے ترقی کا سفر دوبارہ شروع کریں گے
اس موقع پر وفد نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا پرتکلف تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے دور اقتدار میں صحافت سمیت ریاستی عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے۔ آپ کشمیر کا فخر ہیں۔ آپ کا ویژن اور کردار آب زر سے لکھنے کے قابل ہے۔
تقریب میں سابق وزیر حکومت چوہدری علی شان سونی، سابق معاون خصوصی ہمراہ وزیراعظم سردار امتیاز شاہین،سابق چئیرمین پرل سردار عامر جمیل،سردار حسن آفندی،میڈیا کوآرڈینیٹر راجہ قمر الزمان،کوآرڈینیٹر برائے عوامی رابطہ سردار عمران یاسین خان سمیت سیاسی و سماجی شخصیات بڑی تعداد بھی موجود تھیں۔