Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

عوام بیچاروں کو بجلی بلوں میں ٹکسیسز کے حلاف احتجاج پر اکسانے والے سیاسی ٹاؤٹ آج کل کہا ہے۔سیداسماعیل شاہ

عوام بیچاروں کو بجلی بلوں میں ٹکسیسز کے حلاف احتجاج پر اکسانے والے سیاسی ٹاؤٹ آج کل کہا ہے۔سیداسماعیل شاہ

عوام بیچاروں کو بجلی بلوں میں ٹکسیسز کے حلاف احتجاج پر اکسانے والے سیاسی ٹاؤٹ آج کل کہا ہے۔سیداسماعیل شاہ

عوام بیچاروں کو بجلی بلوں میں ٹکسیسز کے حلاف احتجاج پر اکسانے والے سیاسی ٹاؤٹ آج کل کہا ہے۔سیداسماعیل شاہ

مردان(شاہ باباحبیب عارف سے)عوام بیچاروں کو بجلی بلوں میں ٹکسیسز کے حلاف احتجاج پر اکسانے والے سیاسی ٹاؤٹ آج کل کہا ہے۔سیداسماعیل شاہ ممبر پحتونحواہ قومی جرگہ و ممبر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان سید اسماعیل شاہ ہوتی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام بیچاروں کو ہمیشہ کے طرح ایک مرتبہ پھر ڈسپوزیبل سمجھ کر استعمال کیا گیا لیکن برے وقت میں مفاد پرست عناصر نے بلحصوص سیاسی بیروزگار مداریوں اور ٹاوٹوں نے جو ہلہ گلہ کرکے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرکے مزید مشکلات سے دو چار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہا

کہ محترم جناب نگراں وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے بھی عوام کو ریلیف دینے کے بجائے عوام کو مزید مشکلات سے دو چار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر نے کی ٹھان لی ہے میں چیف جسٹس آف پاکستان جناب قاضی فائز عیسیٰ صاحب سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کرتا ہو کہ جناب عالی سیاسی پارٹیوں کے ٹاوٹوں نے مظلوم عوام کو اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے اوربلنگ اور ناجائز ٹیکس لگانے کو جواز بنا کر اپنی سیاست چمکانے کے لئے احتجاجی مظاہروں اور احتجاج پر مجبور کیا جو کہ اب عوام کے گلے کا پھندا بن چکا ہے پولیس فورس واپڈا حکام کمشنر صاحبان وغیرہ وغیرہ آئے

روز نگراں وزیراعظم کے حکم کو ڈال بنا کر عوام بیچاروں کو بے گناہ جرمانہ عائد کررہی ہے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنا معمول بن چکا ہے عوام بیچارے پہلے سے فاقوں پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ جناب عالی بلفرض آگر عوام کے لئے کنڈہ وغیرہ جرم ہے تو پھر ریاست کے تمام ذمداروں کو ڈاکو کہنا حق بجانب ہوگا کیونکہ یہ روز اول جیسا عیاں ہے کہ ریاست کے تمام پاور فل لوگوں نے ڈائریکٹ کنکشن لگا کر بجلی ہیٹر گریزر فریج اے سی وغیرہ وغیرہ مفت زبردستی چلاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ملک خداداد میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے لیکن اگر عوام بیچارے ایک لائٹ جلانے کے لئے کنڈہ لگائیں

تو وہ مجرم ایف آئی آر جیل قانون صرف غریب کے اوپر بلجبر لاگو ہے لیکن طاقتور کے لئے جی جناب حکم کریں جیسے الفاظ اور القابات سوٹ کرتا ہے قاضی صاحب لومڈل کلاس طبقے سے لے کر ٹاف لیول سرکار تمام اداروں اشرافیہ کے لئے ایک جیسے قانون لاگو کرنے کا حکم فلفور صادر فرمایا جائے ورنہ بصورتِ دیگر موجودہ نظام اور طریقہ انصاف کو مذاق اور ٹوپی ڈرامے کے علاوہ کچھ حاص نہیں سمجھتا ہوں کیا

عوام جب کنڈہ کلچر میں پکڑا جائے تو وہ چور اور ریاست کے تمام محافظوں سے لیکر پاور فل لوگ ڈائریکٹ کنکشن حوب انجوائے کریں تو کیا اس کو کچے کے ڈاکوؤں کے بجائے خاجی صاحبان جیسے القابات سے نوازا جائے سوال یہ ہے تھا اور رہے گا۔۔۔۔۔

Exit mobile version