آٹھ اکتوبر 2005 کا زلزلہ: دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا دن ہے، تنویر الیاس
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سابو وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے آزادکشمیر میں قیامت خیز زلزلہ کی 18 ویں برسی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آٹھ اکتوبر 2005 کا زلزلہ: دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا دن ہے. زلزلہ سے شہید ہونے والے ہزاروں شہداء ہمارا قیمتی اثاثہ تھے، المناک زلزلے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو آج بھی ان کے ورثاء یاد کرتے ہیں، بین الاقوامی برادری، افواج پاکستان اور پاکستانی عوام نے جس جذبے کے ساتھ کشمیریوں کی مدد کرتے ہوئے بحالی و تعمیر نو میں مدد دی ہم ان کے شکر گزار ہیں
. زلزلہ کے بعد آزادکشمیر میں آنے والی مختلف حکومتوں نے بلڈنگ کوڈز کے قانون پر توجہ نہ دی جس کا نتیجہ ہے کہ آج دارالحکومت سمیت مختلف گنجان آباد شہروں میں کی جانے والی تعمیرات نئے خطرے سے دوچار ہیں، ہماری حکومت نے جدید سہولیات کے ساتھ نئے شہر آباد کرنے اور موجودہ شہروں میں بلڈنگ کوڈز پر عمل کرنے کی پالیسی اپنائی تھی لیکن بد قسمتی سے ہماری حکومت ختم کر دی گئی.
زلزلوں اور قدرتی آفات کو روکنا ممکن نہیں,زلزلہ مزاحم تعمیرات اور عوام میں قدرتی آفات اور اس کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے آگاہی ضروری ہے. سردار تنویر الیاس نے کہا کہ8 اکتوبر 2005 کا زلزلہ ایک عظیم سانحہ تھا جس کے اثرات اب بھی باقی ہیں۔ انہوں نے شہدا ء زلزلہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا 2005 کے تباہ کن زلزلہ سے بے پناہ قیمتی جانی و مالی نقصان ہوا دکھ کے ان لمحات میں پاکستان کی عوام، افواج پاکستان ،حکومت وقت اور عالمی برادری کا عظیم کردار رہا ہے
انہوں نے بروقت امداد کرکے انسانیت کے وقار کے لئے کام کیا ہے جس پر آج بھی آزاد کشمیر کے عوام اور حکومت ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔