ضلع مہمند میں بارش کے متاثرہ لوگ کھلے آسمان تلے شدید بارش اور سخت سردی کے باوجود رہنے پر مجبور
اسلئے سامان نہیں دیا گیا ضلعی انتظامیہ کا موقف۔ضلع مہمند میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری تیز بارش ور سیلاب سے اب تک 3 بچے سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔جبکہ اٹوخیل کے مقام پر سکول کی بلڈنگ ۔خواجہ وس میں اور شھید بانڈہ میں گھربارش اور سیلاب کے نظر ہوگئے ہیں جس کیلئے متاثرین خوداکر ضلع انتظامیہ کو درخواستیں بھی گئے ہیں۔جس ہر کاروائ بھی مکمل کیا گیا ہے اور صحافیوں کی شکایت پر ضلع مہممدکے سنیٹر ھلال رحمان اور کمیشنر پشاور نے انتظامیہ کو ہدایت بھی دیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے انکو ضرورت کے سامان مہیاکریں۔لیکن تاحال کسی نے کوئ زحمت نہیں کی۔
شھید بانڈہ میں کمروں کی چھت کی وجہ سے 2 کم سن بچے جاں بحق ہوگئے تھے اور وہ گھرانا آج تک کھلے آسمان تلے سخت بارش اور سردی میں رہنے پر مجبورہے۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے ریلیف کو لیٹر دیا ہے اور متاثرہ لوگوں کو ٹینٹ اور سامان دینے کا بھی کہا ہے لیکن ریلیف گودام کے اہلکار نے گودام کی چابی پشاور ساتھ لے گیا ہے اور گودام بند ہے اسلئے سامان فراہم نہیں کیا گیا۔متاثرہ لوگوں نے دھمکی دیا ہے کہ اگر جلد ازجلد انکو ریلیف نہیں دیا گیا تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبورہوجائنگے۔