34

کرسمس محبت و اخوت، برداشت اور ایثار کا نام ہے،نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد کا پیغام

کرسمس محبت و اخوت، برداشت اور ایثار کا نام ہے،نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد کا پیغام

کرسمس محبت و اخوت، برداشت اور ایثار کا نام ہے،نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد کا پیغام

نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد کا پیغام

اسلام آباد۔25دسمبر (اے پی پی):نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرسمس محبت و اخوت، برداشت اور ایثار کا نام ہے، کسی بھی معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں انہی اقدار کا کلیدی کردار ہوتا ہے،موجودہ دور میں ہمیں حضرت عیسٰی علیہ السلام کے انسانی ہمدردی، محبت، رواداری اور بھائی چارے کے پیغام پر عمل کی سب سے زیادہ ضرورت ہے،قائد کے پاکستان میں ہر شخص کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، آئینِ پاکستان اقلیتوں کو خصوصی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اتوار کو وزیراعظم آفس پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق کرسمس 2023 کے موقع پرنگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس منا رہی ہے، میری اور پوری قوم کی جانب سے ہمارے مسیحی بہن بھائیوں کو کرسمس کی خوشیاں مبارک ہوں، کرسمس محبت و اخوت، برداشت اور ایثار کا نام ہے، کسی بھی معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں انہی اقدار کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے نبی، حضرت عیسٰی علیہ السلام نے انسانیت کے دکھوں پر مرہم رکھا اور اللہ تعالی کے پیغام، انجیل کو پوری انسانیت تک پہنچایا،آپ علیہ السلام کے امن، بھائی چارہ، رواداری اور برداشت کے درس نے پوری انسانیت کی اصلاح کی اور رب کی بارگاہ میں کامیابی کا ذریعہ بنی۔

حضرت عیسی کی اخلاقی تعلیمات اور راہنمائی رہتی دنیا تک بنی نوع انسان کیلئے مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ہمیں حضرت عیسٰی علیہ السلام کے انسانی ہمدردی، محبت، رواداری اور بھائی چارے کے پیغام پر عمل کی سب سے زیادہ ضرورت ہے،گزشتہ کچھ برسوں میں عالمی سطح پر مذہبی عدم برداشت کی لہر کی وجہ سے انسانی معاشرے میں بگاڑ کی صورتحال کا سامنا رہا اس کے سدّباب کیلئے ہمیں حضرت عیسٰی علیہ السلام کے بھائی چارے اور مذہبی رواداری کے پیغام کو عام کرنے اور اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، کرہ ارض کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے ہم سب کو حضرت عیسٰی کے محبت و رواداری کے پیغام کو مشعلِ راہ بنانا ہوگا، اسی صورت ہم اس دنیا سے نفرت کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کر سکتے ہیں۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ سبز ہلالی پرچم میں سفید رنگ کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان کی اقلیتی برادریوں بشمول مسیحی برادری نے پاکستان کی تعمیر و ترقی، دفاع، عدلیہ، فن، کھیل، غرض ہر شعبہء زندگی اور علم و عمل کے ہر میدان میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے دیگر ہم وطنوں کے سر فخر سے بلند کئے، اس ملک کی بنیادوں کو مضبوط کرنے اور سدا قائم و دائم رکھنے کیلئے ہماری مسیحی برادری اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے میں بھی پیش پیش رہی۔

انہوں نے کہا کہ قائد کے پاکستان میں ہر شخص کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، آئینِ پاکستان اقلیتوں کو خصوصی تحفظ فراہم کرتا ہے جہاں نہ صرف انکے لئے برابری کے حقوق تفویض کئے گئے ہیں بلکہ انکو اپنی عبادات، مذہبی فرائض، رسومات و مذہبی تہواروں کو منانے کی بھی مکمل آزادی حاصل ہے اور تو اور انکی عبادت گاہوں کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست اور ہر شہری کا فرض ہے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا تدارک اسی وقت ممکن ہے جب ہم رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر اسکی ترقی کیلئے ایک قوم بن کر دن رات محنت کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا گھر ہے، آئیے اس کرسمس کے موقع پر ہم سب مل کر پاکستان کو مذہبی رواداری اور بھائی چارے کی مثال بنانے کا عہد کریں اور اس کو ہر قسم کی مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں