Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

پی ٹی آئی کیساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اُنکو نمایاں کیا جا رہا ہے: فضل الرحمان

پی ٹی آئی کیساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اُنکو نمایاں کیا جا رہا ہے: فضل الرحمان

پی ٹی آئی کیساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اُنکو نمایاں کیا جا رہا ہے: فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اُن کو نمایاں کیا جا رہا ہے، تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، عدالتی مارشل لاء کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ معاہدہ دارفر ایک ناجائز معاہدہ تھا، قائد اعظم نے بھی مسترد کیا، افسوس اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے ایک حکومت بنائی گئی، ہم اس معاملے پر رکاوٹ رہے، میڈیا پر ہم نے ان کی زبانیں روک لیں،  مسئلہ فلسطین کو اصلی مؤقف کے ساتھ فلسطینیوں کی جدوجہد نے زندہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ آج عالمی شخصیات کے ساتھ رابطوں کےلیے حماس مرکز بن گیا ہے، فلسطین کی دفاعی تحریک کی حمایت کے ساتھ اسے جائز جنگ سمجھتا ہوں، بدقسمتی سے نگران وزیراعظم کو سیاست کی اب ج د کا بھی علم نہیں، نگران وزیراعظم کس طرح پنڈورا باکس کھول سکتے ہیں؟ انوار الحق کاکڑ کی بات اسرائیل کو تسلیم کرنے کی دلیل نہیں بن سکتی۔

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کا ڈی این اے یہی ہے کہ ہم دو ریاستی حل کو نہیں مانتے، اسرائیل جنگی مجرم ہے، دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، اسرائیل فلسطینی بچوں کے قتل میں ملوث ہے، اسرائیل کا خیال تھا کہ فلسطینی دفاعی تحریک مرعوب ہوگی مگر ایسا نہیں ہوا اور اسرائیل کی دفاعی قوت و تکبر مجاہدین نے خاک میں ملا دیا ہے۔

ملکی حالات پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ فاٹا کا عام آدمی پریشان ہے ہم صوبہ خیبرپختونخوا کا حصہ ہیں یا فاٹا ہیں؟ فاٹا کو 7 سال کے بعد بھی 100 ارب کا وعدہ پورا نہیں ہوسکا، اس وقت انضمام والے علاقوں میں عدالتیں ہیں نہ لینڈ ریکارڈ، ہمارا ہدف ہوگا کہ ہم فاٹا کے لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے نکالا، آج پھرڈیفالٹ کا خطرہ ہے۔

الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھاکہ عدالت کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا؟ ہمارا ایک بھی کارکن شہید ہوا تو چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ذمہ دار ہوں گے، تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، عدالتی مارشل لاء کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب امن و امان کی صورتحال اور موسم کی صورتحال ایسی ہوگی تو کیا ہوگا؟ جب ٹرن آؤٹ ہی موسم کے سبب نہ ہونے کے برابر ہوگا تو پھر کیا ہوگا؟ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا سیاسی اتحاد کا فیصلہ ہم نے اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن کے ساتھ ساتھ آزادانہ ماحول بھی دینا ضروری ہے، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی چھیننا اُصولی طور پر غلط ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اُن کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=TbLuaQP8KBo
Exit mobile version