55

ایم کیو ایم پاکستان نے عمران خان کی سزا کو مکافات عمل قرار دیدیا

ایم کیو ایم پاکستان نے عمران خان کی سزا کو مکافات عمل قرار دیدیا

ایم کیو ایم پاکستان نے عمران خان کی سزا کو مکافات عمل قرار دیدیا

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کو مکافات عمل قرار دے دیا۔

کنوینر ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کو ہونے والی سزا سے انتقام کی بو نہیں آرہی، اگر سزا انصاف ہے تو قبول کرنی چاہیے اور انتقام ہے تو کسی کو قبول نہیں کرنا چاہیے۔

ایم کیو ایم مرکزکے الیکشن دفتر میں اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ دو روز قبل ایم کیو ایم نے اسی انتخابات کے معرکے میں اپنا چھٹا شہید دفن کیا ہے لیکن ایک پتھر تک نہیں مارا، ہمارے صبر کو ہماری کمزوری اور بزدلی نہ سمجھا جائے

 خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے تین دفاتر پر حملے ہوئے اسے تصادم قرار دینا بڑی زیادتی کی بات ہے،تینوں حملے اس جماعت نے کیے جس کا شہری سندھ میں کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ یہ جماعت گزشتہ پانچ سال سے ایم کیو ایم کے 35 سالہ مینڈیٹ پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جمہوریت کی خاطر ایم کیو ایم پاکستان نے بار بار پیپلز پارٹی سے تعاون کیا لیکن انہیں ہمیشہ ڈسا گیا۔

ڈاکٹر خالد مقبول نے سوال کیا کہ کراچی کی صورتحال مقتول کی وجہ سے خراب ہوگی یا قاتل کی وجہ سے؟ انکا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم نے پیپلزپارٹی کو نقصان پہنچایا ہے۔

خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی کا نتیجہ پورے پاکستان پر اثر انداز ہوگا اور خبردار کسی نے شہر کے مینڈیٹ کو پیسوں اور دھوس دھمکی سے چرانے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کارکن فراز کے قتل کی آیف آئی آر بھی ٹھیک سے نہیں درج کی گئی ،جن کے حکم سے یہ سب، ہوا ان پر ایف آئی آر نہیں کاٹیں گے؟

بانی پی ٹی آئی کی سزا کے سوال پر ڈاکٹر خالد مقبول کا کہنا تھا کہ سزا اگر انصاف ہے تو قبول ہونی چاہیے اور انتقام ہے تو قابل قبول نہیں ہونی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں