89

پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود مختلف حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا

پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود مختلف حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا

پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود مختلف حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا

ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کیلئے پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود مختلف حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا۔

رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کے آغاز میں تاخیر ہوگئی ہے، شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز  بڑی تعداد میں موجود ہیں تاہم عملہ پولنگ کے انتظامات میں مصروف ہے، پولنگ کا آغاز 15 منٹ تاخیر سے ہوگا۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 250 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 262 سے 265 پر بھی پولنگ شروع نہ ہوسکی۔ پولنگ اسٹیشنوں پریزائیڈنگ افسران کے نہ پہنچنے کے باعث پولنگ شروع نہیں ہو سکی ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

پولنگ عملے کا کہنا ہے کہ موبائل فونز نیٹ ورک متاثر ہونے سے رابطوں میں مسائل کا سامنا ہے۔

رپورٹس کے مطابق کراچی کے حلقے این اے 246 اورنگی ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن نمبر 77 میں بھی پولنگ شروع نہ ہوسکی ہے، اورنگی ٹاؤن سپر گرامر اسکول کے پولنگ اسٹیشن نمبر 77 میں نہ عملہ پہنچ سکا اور نہ ہی سامان پہنچ پایا ہے، پولنگ اسٹیشن پر سکیورٹی اہلکار اور امیدواروں کے پولنگ ایجنٹ پہنچ گئے ہیں۔

ادھر خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر میں سرد موسم کے باعث مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر بھی پولنگ تاخیر کا شکار ہوگئی ہے، بونیر کی پولنگ اسٹیشن نمبر 109 گرلز ڈگری کالج ڈگر میں پولنگ ایجنٹ اور ووٹرز ہی نہیں پہنچ سکے۔

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 کے پولنگ اسٹیشن پر بھی  پولنگ کا عمل  تاخیر سے شروع ہوا۔

پریزائیڈنگ افسر کا کہنا تھا کہ ووٹنگ 8 بجےشروع ہوگئی تھی تاہم سکیورٹی وجوہات پر ووٹرز کو روکا گیا تھا۔

 ادھر لاہور کے متعدد پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ ایجنٹ غائب، بیشتر پولنگ اسٹیشنوں  پر  پولنگ کا عمل صرف ایک جماعت کے پولنگ ایجنٹ سے شروع ہوا

رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر صرف ن لیگ کے ایجنٹ موجودہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں