61

سندھ کے بچوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، سجاگ بار تحریک

سندھ کے بچوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، سجاگ بار تحریک

ٹھٹھہ امین فاروقی
سندھ کے بچوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، سجاگ بار تحریک

کراچی کے تعلیمی اداروں میں سندھی بچے اپنی مادری زبان سندھی زبان میں تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ۔ سندھی تحریک کی مرکزی رہنما پرھ سومرو

مادری زبان میں تعلیم ہر بچے کا بنیادی انسانی حق ہے لیکن سندھی بچوں کو اس حق سے محروم رکھا گیا ہے ۔

کراچی میں پیدا ہونے والے سندھی بچوں کو کراچی کا ڈومیسائل نہیں دیا جاتا
سجاگ بار تحریک کے مرکزی رہنما بھورو لال بھیل

بیشتر ممالک میں حکومت کی جانب سے اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان خصوصاً سندھ میں بچوں کو پینے کے لیے صاف پانی تک نہیں ملتا۔
زاہدہ نواز
محکمہ تعلیم کو کرپشن کا گڑھ بنادیا ہے۔
سندھ کا محکمہ تعلیم سب سے کرپٹ محکمہ ہے، شانی سومرو

عوامی تحریک و سندھیانی تحریک کی شاگرد تنظیم سجاگ بار تحریک کی جانب سے سومرو ہاؤس گھگھر میں 150ویں تربیتی کلاس کی تقریبات کے موضوع پر ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں لڑکوں اور لڑکیوں نے قومی اور انقلابی ملی نغموں پر ٹیبلوز پیش کیئے ، بچوں نے پرجوش انداز میں قومی اور انقلابی شاعری پیش کی اور خوب داد وصول کی۔ تقریری مقابلے بھی ہوئے۔ سجاگ بار تحریک یونٹ گھگھر پھاٹک کی طرف سے 31 مئی 2020 کو ہفتہ وار تربیتی کلاسوں کا سلسلہ شروع ہوا ، جس کا 150ویں کلاس ، کا تعلیمی سیمینار انعقاد کیا گیا۔
پروگرام میں سجاگ بار تحریک ، عوامی تحریک ، سندھیانی تحریک اور ایس جی ایس ٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ سندھی تحریک کی مرکزی رہنما پرھ سومرو ، ضلع ملیر میں سجاگ بارتحریک کی رہنما زاہدہ نواز، عوامی تحریک کے رہنما شانی سومرو ، بھورو لال بھیل، سندھی گرلز اسٹوڈنٹ موومنٹ کی رہنما سندھو سومرو ، ساک سندھو۔ اور دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا اور کہا کہ ہم ہیں 

جسے قائد انقلاب رسول بخش پليجو نے بچوں کو سیاسی تربیت دینے کے لیے روشن کیا تھا۔ قومی جذبے اور سیاسی شعور سے سرشار بچے جب بڑے ہوں گے تو اپنی صلاحیتوں اور علم سے ملک و قوم کی زندگی کو سنوارنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے بچے بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ کراچی کے تعلیمی اداروں میں سندھی بچوں کو ان کی مادری زبان یعنی سندھی زبان میں تعلیم نہیں دی جاتی۔ مادری زبان میں تعلیم ہر بچے کا بنیادی انسانی حق ہے لیکن سندھی بچوں کو اس حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے اداروں میں سندھی بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔

کراچی میں پیدا ہونے والے سندھی بچوں کو کراچی میں ڈومیسائل نہیں دیا جاتا، جب کہ کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں میں افغان، برمی، بہاری، ہندوستانی اور دیگر غیر ملکیوں کو بوگس ڈومیسائل دیا جاتا ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ اکثر ممالک میں حکومت کی جانب سے اسکولوں میں بچوں کو کھانا پہنچایا جاتا ہے تاکہ معصوم بچے جو خوراک کی کمی کا شکار نہیں ہوتے وہ غذائیت کی کمی کے باعث ہونے والی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان خصوصاً سندھ میں بچے اس مرض کا شکار ہیں۔ کھانا دیا جانا دور کی بات پر یہاں پینے کا صاف پانی میسر نہی
محکمہ تعلیم کو کرپشن کا سرغنہ بنا دیا گیا ہے۔ سندھ کا تعلیمی شعبہ سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں