سپریم کورٹ کے ججوں نے چھ فروری کا متنازعہ فیصلہ دے کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ،سید مظہر سعید شاہ کاظمی
اسلام آباد ( بیوروچیف ) سپریم کورٹ کے ججوں نے چھ فروری کا متنازعہ فیصلہ دے کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت پاکستان کی مرکزی انتظامیہ اور سنی سپریم کونسل کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔
جماعت اہلسنت پاکستان کے زیر اہتمام انعقاد پذیر یہ اجلاس مرکزی امیر پروفیسر پیر سید مظہر سعید شاہ کاظمی کی صدارت میں ہوا جبکہ اس میں مرکزی چیف ارگنائزر احسان الحق فریدی مرکزی نائب ناظم اعلی اول پروفیسر ڈاکٹر حمزہ مصطفائی، پنجاب کے صوبائی امیر پیر سید خلیل الرحمن شاہ بخاری جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی ناظم اطلاعات و نشریات پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق خان قادری جماعت اہلسنت پاکستان صوبہ پنجاب کے ناظم اعلی علامہ فاروق خان صاحب سعیدی جماعت اہلسنت پاکستان صوبہ سندھ کے ناظم اعلی مفتی محمد اکرم سعیدی کے علاوہ اراکین سنی سپریم کونسل اور مرکزی انتظامیہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں سنی سپریم کونسل کے اراکین اور ماہرین قوانین نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے قانون اور آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہوتا ہے لہذا وہ کوئی فیصلہ آئین کے خلاف نہیں دے سکتے۔ لیکن چھ فروری کا متنازعہ فیصلہ آئینی تقاضوں سے متصادم ہے لہذا سپریم کورٹ کے جج صاحبان نے گویا اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے انہوں نے کہا کہ عام سیاسی مقدمات کو یومیہ بنیادوں پر زیر سماعت لایا جاتا ہے لیکن یہ مقدمہ تاجدار ختم نبوت سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ سے متعلق ہے لہذا اس کی اہمیت اور ترجیح تمام سیاسی مقدمات سے بھی زیادہ ہے
لہذا وہ عناصر جو اس مقدمے کو تاخیر کا شکار کرنا چاہتے ہیں وہ دراصل اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب ہو رہے ہیں چنانچہ غلامان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سپریم جوڈیشل کونسل کا دروازہ کھٹکھٹا کر ایسے عناصر اور ججوں کے خلاف تادیبی کاروائی کی درخواست کرنا ہوگی پروفیسر پیر سید مظہر سعید شاہ کاظمی نے کہا کہ جماعت اہلسنت پاکستان منصوبہ بندی کے تحت رواں سال کو ختم نبوت سال کے طور پر مناٸے گی انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران قانون ختم نبوت کی گولڈن جوبلی منائی جائے گی
انہوں نے کہا کہ اکابرین اہل سنت خصوصا مولانا شاہ احمد نورانی رحمة اللہ علیہ کا یہ کارنامہ ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ سے ختم نبوت کا قانون پاس کرایا انہوں نے کہا کہ جماعت اہلسنت منصوبہ بندی کے تحت اس سال تمام اہداف پورے کرے گی جن میں مسئلہ ختم نبوت سر فہرست ہے لہذا کارکنان جماعت کو ان اہداف پر کمر ہمت باندھ کر جماعتی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ خالصتا مذہبی مسئلہ ہے اس موقع پر پروفیسر حمزہ مصطفاٸی نے کہا کہ اسلام کا بچہ بچہ عقیدہ ختم نبوت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اہلسنت نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور قانونی راستہ اختیار کر کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے
لیکن بعض لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے حساس دینی مسائل سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں لہذا جماعت اہلسنت پاکستان کسی سیاستدان کو ختم نبوت کے مسئلے پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے گی جماعت اہلسنت کے اس وقیع اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں اس بابت ایک درخواست جمع کرائی جائے گی کہ زیر التوا اپیلوں کا فیصلہ جلد از جلد اور میرٹ پر کیا جائے